قاہرہ (صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ، شام اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔اسرائیل کے اقدامات سے پورے خطے کا امن داو پر لگ چکا ہے،1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطینی ریاست قائم کی جائے،مصر میں ڈی 8 سمٹ کے موقع پر فلسطین اور لبنان کی صورتحال سے متعلق خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی 8 سمٹ پر غزہ اور لبنان سے متعلق خصوصی اجلاس بلانے پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا مشکور ہوں، ہم اس وقت ایک بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، اسرائیل کے مظالم غزہ کے بعد لبنان اور شام تک پہنچ چکے ہیں، اسرائیل کے اقدامات سے پورے خطے کا امن دا وپر لگ چکا ہے۔اسرائیل کے بے دریغ مظالم غزہ میں تباہی مچانے کے بعد اب مغربی کنارے تک پھیل چکے ہیں ، اسرائیلی مظالم سے ایسی آگ بھڑک رہی ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں کیے جانے والے مظالم حالیہ تاریخ میں ایک سیاہ باب ہیں، یہ ناقابل تصور پیمانے پر ایک عظیم انسانی المیہ ہے،جس کا تصور بھی انتہائی خوفناک ہے ، وزیراعظم نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطین کے خلاف کارروائی بھی اتنی ہی قابل مذمت ہے،
اقوام متحدہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطین، غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی مظالم سے متاثر لاکھوں بے بس فلسطینیوں کے لیے ایک لائف لائن ہے،وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مشرق وسطی میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے ، 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان جنگ بندی کے حصول کے لیے تمام بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، ہمیں غزہ، مغربی کنارے، لبنان اور دیگر جنگ زدہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے مناسب فنڈز کی فراہمی پر غور کرنا چاہیے جو اسرائیلی بمباری سے تباہ ہو گئے ہیں۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے مصر اور اردن کے راستے فلسطین کے لیے امدادی سامان روانہ کیا ہے ،
وزیراعظم نے کہاکہ اس امدادی کام کو جاری رکھا جانا چاہیے، تاکہ لاکھوں جنگ سے متاثرین کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے،وزیراعظم نے اس بات پر زور دیاکہ دنیا کو غزہ کے بے گناہ لوگوں کی آواز کو سننا چاہئے ،انہوں نے کہاکہ اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، تاریخ ایسی سفاکیت برتنے والوں اور اس پر خاموش رہنے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔