کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی کے مدارس وتعلیمی ادارے عصری ودینی تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں قرآن کا نظام لاکر عوام کے حقوق کا دفاع کیا جاسکتا ہے ۔عوام کو حکمرانوں مقتدر قوتوں اورسیکورٹی فورسزکے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے عوام کے خیر خواہ حقیقی سیاسی لیڈر،قبائلی سربراہان ،علمائے کرام سمیت ہر طبقہ کو عوام کی فکر کرتے ہوئے مخلصانہ متحدہ عملی جدوجہد کی ضرورت ہے ۔حقوق بلوچستان ،مسائل کے حل ،ظلم وجبر لاقانونیت ،لاپتہ افراد کی بازیابی ،حکمرانوں کوخواب غفلت سے بیدا رکرنے کیلئے 29دسمبر کوبلوچستان کے تمام بلوچ پشتون قبائل کے سربراہان وعمائدین کا گرینڈ مشاورت ہوگا یہ مشاورت مسائل کے حل میں امید افزاہوگی ۔ہم نے ملکر مقتد رقوتوں ،لٹیروں ،سیکورٹی فورسزکے مظالم کے خلاف جمہوری مذاحمت کرنا ہے تاکہ سیکورٹی والے سیکورٹی کی طرف جاکر عوام کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے پنجگورمیں جامعہ المرکزالااسلامی سندرے سرکے زیر اہتمام ”عظمت قرآن کانفرنس وتقریب ختم بخاری شریف ”سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں علمائے کرام وحفاظ کرام کی دستاربندی بھی ہوئی دیگر مفتیان وعلمائے کرام نے خطاب کیا مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کو تعلیم وترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے دیانت دار مخلص قیادت کی ضرورت ہے انشاء اللہ جماعت اسلامی بلوچستان کو مسائل کے گرداب سے نکال سکتے ہیں بلوچستان کے عوام کو تعلیم کے مواقع میسر نہیں نہ روزگار اورکاروبار کے مواقع میسر نہیں ہر طرف اندھیر نگری ،نااہلی اور لوٹ مار ہیں جماعت اسلامی اس اندھیرے سے قوم کو نکالنے کی جدوجہد کر رہی ہے عوام الناس جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیں تاکہ ظلم وجبر لاقانونیت اور بدعنوانی سے نجات مل سکیں ۔ بلوچستان کے دور درازعلاقوں میں تعلیم وعلاج کوتوچھوڑ دیں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ۔
سی پیک ،ریکوڈک، سیندک ،کرومائیٹ ودیگروسائل وخزانوں اور زراعت کی سرزمین کے عوام دو وقت کے کھانے روزگار علاج اورتعلیم کیلئے ترس رہے ہیں ۔سب ملکر حقوق کے حصول کیلئے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کیلئے تیار ہوجائے تاکہ حقوق کے حصول کے سفر کو کامیابی مل سکیں ۔زیادتیوں ،ناانصافیوں ،ظلم وجبر کے خلاف ،حقوق کے حصول ،مسائل کے حل کیلئے منصفانہ مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے جماعت اسلامی اسی لیے قبائلی سربراہان وعمائیدن کو قومی مشاورت کر رہی ہے تاکہ سب کو ایک جگہ جمع کرکے لائحہ عمل ومنصوبہ بنائیں بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر دیانت داری سے خرچ کرنے ،لاپتہ افراد کی بازیابی ،سیکورٹی اداروں ومافیاز ولٹیروں کو لوٹ مار وبھتہ خوری سے اجتناب کرناہوگا بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے ہوں گے بلوچستان کے عوام کو حقوق دینے ہوں گے ۔باربار کے فوجی آپریشن ،طاقت کے استعمال نے حالات خراب ،نفرت ،خوف ودہشت ،ردعمل اوراحساس محرومی میں اضافہ کر دیا ہے اخلاص کیساتھ مذاکرات ،جرگہ ،بامقصدبات چیت سے دل جیتے جاسکتے ہیں بلوچ پشتون قبائلی سربراہان کی جانب سے ”قومی قبائلی مشاورت”کی حمایت ،بھر پورشرکت کا شکریہ اداکرتے ہیں