جماعت اسلامی نے ماڈل ٹاؤن میں ملازمین کے 6کروڑ روپے بقایاجات ادا کر دیئے


کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے ماڈل ٹاؤن چیئر مین ظفر احمد خان اور ان کی ٹیم کی کوششوں سے ٹائون ملازمین کو ایڈہاک ریلیف بقایا جات کی مد میں تقریباً 6 کروڑ روپے کی ادائیگی کر دی گئی،امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے ٹائون آفس میں منعقدہ ایک پُر وقار تقریب میں ملازمین کو بقایات کے چیک تقسیم کیے ، منعم ظفر خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب بلدیاتی نمائندے امانت داری و دیانتداری کے ساتھ محدود وسائل اور اختیارات کی کمی کے باوجود اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ، ہم اپنے 9ٹائونز کو حقیقی ماڈل ٹاؤن بنائیں گے ۔ جماعت اسلامی کی طرح دیگر ٹاؤن چیئرمینز بھی امانت داری کے ساتھ اپنے فرائض ادا کریں گے تو پورا شہر سنور سکتا ہے ۔

ٹاؤن چیئرمین ظفر خان ،وائس چیئرمین فیصل باسط میونسپل کمشنر امداد علی سمیت تمام بلدیاتی امیدواران کی جانب سے بہترین تقریب کے انعقاد پر مبارکباد کے مستحق ہیں ، جنہوں نے آج 21ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے بقایا واجبات کی ادا ئیگی یقینی بنائی ۔ 2019کے بقایا واجبات تھے جو جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین نے ادا کیے اور ملازمین کو ان کا حق اد اکیا۔ تقریب سے امیر ضلع ائیر پورٹ چوہدری محمد اشرف ، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ، ٹائون چیئر مین ماڈل کالونی ظفر احمد خان و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں ٹاؤن وائس چیئرمین فیصل باسط،ٹاؤن میونسپل کمشنر سید امداد علی شاہ، چیف کوآرڈی نیٹر نجم الدین، یوسی چیئرمین ،وائس چیئرمین ،افسران و ملازمین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔چیک وصول کرنے والے ملازمین نے جماعت اسلامی کی کوششوں کو سراہا اور اظہار تشکر کیا ۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ یکم نومبر 2023کو ٹاؤن چیئرمینز کو اختیارات دیے گئے ،ایک سال  میں  جماعت اسلامی کے 9ٹاؤنز میں سرکاری ملازمین کے مسائل بھی حل کیے جا رہے ہیں ۔جماعت اسلامی نے 9ٹاؤنز میں 120 سے زائد پارکوں کو افتتاح کیا ،33اسکولوں کو بحال کیا ،40 ہزار سے زائد اسٹریٹ لائٹیں لگائی گئیں ،  محدود وسائل میں ہم نے یہ کام سر انجام دیے ہیں ، ہم چیلنج کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے 9ٹاؤنز کی طرح کوئی 1ٹاؤن بتادیں جس میں اتنے کام ہوئے ہیں۔صورتحال تو یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے ٹاؤن چیئرمین  کے اپنے ٹاؤن میں کام نہ کرنے پر ان کی جگہ ایڈمنسٹریٹر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ، ہم نے گلشن اقبال ٹاؤن کی نشتر بستی میں ٹاؤن کے بجٹ سے سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے یونیفارم اور شوز فراہم کیے ۔ سرکاری اسکولز میں صبح اور شام کی شفٹ میں صرف 100بچے تھے لیکن جماعت اسلامی کی محنت سے گزشتہ 6ماہ میں 250بچوں نے رجسٹریشن کروائی ۔چوہدری محمد اشرف نے کہا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ہم اپنے اختیارات اور وسائل سے بڑھ کر خدمات انجام دیں گے ، چند لوگوں نے کہا تھا کہ حافظ نعیم الرحمن کو شہر میں تختیاں لگانے کا شوق ہے ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا تھا کہ ہم خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں ، کام ہم کریں گے تختیاں تم لگادینا ، ہمیں فخر ہے کہ شہر کی تعمیر و ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں ،محمد فاروق نے کہا کہ کراچی بے شمار مسائل کا شکار ہے ، صوبائی حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے ، بلدیاتی اداروں کے کرنے کے کام پر بھی سندھ حکومت قابض ہے ، جماعت اسلامی نے شہر کے مسائل کو اجاگر کیا اور اس کے حل کرنے کی طویل جدوجہد کی ، ہم شہریوں کے حقوق  کے  حصول اور مسائل کے حل  کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

ظفر احمد خان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کورنگی میں 2018-19 کے دور میں ملازمین کو ان کی تنخواہوں میں اضافے سے جبری طور پر محروم رکھا گیا اور مختلف ادوار میں ملازمین کو ان کے بقایا جات کی ادائیگی بھی نہ کی گئی مگر جب ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ماڈل کالونی میں جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو موجودہ وسائل میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کا عظیم سفر شروع ہوا اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ماڈل کالونی آمد کے موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے یہ تاریخی اعلان کیا کہ-19 2018 بقایاجات جو کہ تقریباً 6 کروڑ روپے کی رقم بنتی ہے وہ ملازمین کو ہم ادا کریں گے تو ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور اس دن سے ہم نے اپنی ٹیم وائس چیئرمین فیصل باسط ،چیف کوآرڈی نیٹر نجم الدین ،ٹاؤن کوآرڈی نیٹر بلیغ الدین کے ہمراہ حافظ نعیم الرحمن کے وژن کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کیا اور الحمدللہ ایک سال سے کم کی قلیل مدت میں یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچا اور ملازمین کو ان کے ایڈہاک ریلیف بقایا جات تقریباً 6کروڑ روپے کی  ادائیگی کردی گئی۔