ملک کے حالات ٹھیک نہیں، سیاسی قیادت مذاکرات کا راستہ اختیار کریں، سراج الحق


پشاور(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بیک ڈورمذاکرات ہو رہے ہیں، بہت سے لوگوں نے ان کے درمیان پیغام رسانی کا کام کیا مگر کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں نکلا، موجودہ حالات میں سیاسی قیادت کو کہتا ہوں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں آگ لگی ہے اور آہستہ آہستہ پھیل رہی ہے، رہی سہی جمہوریت بھی مہمان لگ رہی ہے، کسی بھی ٹکراؤ کے نتیجے میں نقصان جمہوریت کا ہی ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سینیٹر سراج الحق نے پشاور میں تحریک بیداری امت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر اہتمام وحدت امت کانفرنس اور سینیٹر الیاس احمد بلور کی فاتحہ خوانی کے بعد پشاور کے صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق سینئر وزیر وامیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی عنایت اللہ خان، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی پشاور بحر اللہ خان ایڈوکیٹ، سراج الدین قریشی، خالد گل مہمند، سیف ا للہ خان اور مشتاق احمد خلیل بھی موجود تھے۔

اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ حکومت مذاکرات کیلئے پہل کرے اور قیام امن کیلئے تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرے، سیاست دلیل اور برداشت کا نام ہے۔ اپوزیشن اور حکومت جمہویت کے پہیے ہوتے ہیں، مضبوط جمہوریت کیلئے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوتا ہے۔جماعت اسلامی کے سابق امیر کا مزید کہنا تھا کہ اب تک حکومت نے امن سے متعلق جتنے اعلانات کیے اس پر عملدرآمد نہیں کیا، تجویز ہے کہ پسند و ناپسند چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر معاملات سلجھائیں ورنہ رہی سہی جمہوریت موجودہ صورتحال میں مجھے مہمان لگتی ہے۔