بھارتی فوجی آپریشنز میں 36سال کے دوران 922 کشمیری بچے شہید


سری نگر:بچوں کے عالمی دن کے موقع پر  ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز  کے جاری آپریشنز میں نے گزشتہ 36سال کے دوران 922بچوں شہید ہوگئے ہیں  جبکہ اس دوران   107,974بچے یتیم ہو گئے ۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز  کے جاری آپریشنز میں بچے بری طرح متاثر ہوئے ہیں  جنازے کے جلوسوں اور پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسزکی پیلٹ فائرنگ سے اسکول کے بچوں اور لڑکیوں سمیت ہزاروں بچے زخمی ہوئے ہیں۔

متاثرین میں سے کئی بچے مستقل طور پر نابیناہوئے یا جزوی طور پراپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں جن میں 19ماہ کی حبہ جان، 4سالہ زہرہ مجید، 8سالہ آصف رشید، 8سالہ اویس احمد، 10سالہ آصف احمد شیخ اور 13سالہ میر عرفات شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2019کے بعد سے جب بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اورخطے پر فوجی محاصرہ مسلط کیا، گرفتار کیے گئے ہزاروں کشمیریوں میں اسکول کے بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔کشمیری بچے شدید نفسیاتی صدمے سے دوچارہیں۔بہت سے بچوں نے اپنی آنکھوں سے اپنے پیاروں کو قتل ہوتے ہوئے دیکھا ہے جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی جیسی معروف شخصیات سمیت تین درجن سے زائد مائوں کی نظربندی سے ان کے بچے شدید اذیت اور تنا ئو میں مبتلا ہیں جو اپنی مائوں کی رہائی کے منتظر ہیں۔رپورٹ میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری بچوں کی حالت زارکا نوٹس لیں اور ان کو درپیش مسائل کو حل کریں۔رپورٹ میں مطالبہ کیاگیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بچوںکے حقوق کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے بھارت اور اس کی ہندوتوا اسٹیبلشمنٹ پر دبائو ڈالا جائے۔ رپورٹ میں دنیا کے باضمیر لوگوں پر زوردیاگیا کہ وہ کشمیری بچوں کے حقوق اوران کو درپیش مشکلات
کے خاتمے کے لیے آواز اٹھائیں۔