سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محمد یاسین ملک تہاڑ جیل میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی جدوجہد آزادی کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اور اس کے انتہائی کرپٹ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہایہ سمجھتے ہیں کہ وہ تنازعہ کشمیر کی حیثیت کوتبدیل کرسکتے ہیں اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کو آزادی کی جائز جدوجہد سے دستبردارہونے پر مجبور کرسکتے ہیں توہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بھارتی مظالم نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو اس کے باشندوں کے لیے ایک جہنم میں تبدیل کر دیا ہے کیونکہ اگست 2019میں دفعہ370اور 35Aکی منسوخی کے بعد سے معصوم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
حریت ترجمان نے بھارت پر زوردیاکہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ ہموار کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کو قتل اور گرفتار کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA)،پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA)جیسے کالے قوانین نافذ کیے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ انٹروگیشن سینٹرز میں نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں بہت سے لوگوں کوعسکریت پسند قرار دے کر شہید کیا جا تاہے اور گمنام قبروں میں دفن کیا جاتا ہے۔