لاہور(صباح نیوز)ایوان اقبال کمپلیکس،قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن میں مفکر پاکستان علامہ اقبال کے 147ویں یوم پیدائش کے ضمن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ایک مضبوط پاکستان اور معاشی استحکام پر پہنچنے کے لئے حضرت اقبال کے خیالات، نظریات اور شاعری کی طرف رجوع کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ آج کا پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،آج کی نوجوان نسل پر اعتماد اور اعتبار کرتے ہوئے ان کی خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کو استحکام کی منزل پر لے جایا جا سکتا ہے،
اقبال کا نوجوان ہی استحکام پاکستان کا ذریعہ بنے گا۔ تقریب سے ممتاز صحافی ،تجزیہ کار سلمان غنی، بریگیڈئیر ریٹائرڈ ڈاکٹروحید الزمان طارق، ڈاکٹر سلیم رائو،پروفیسر ڈاکٹر صائمہ ارم ،ایڈمنسٹریٹر ایوان اقبال کمپلیکس انجم وحید، محمد نعمان چشتی، زید حسین ودیگر نے خطاب کیا۔صدر مجلس سلمان غنی نے کہا کہ حضرت اقبال کی سوچ اور اپروچ کو بروئے کار لاکر پاکستان کو معاشی طاقت بنایا جا سکتا ہے، اس کے لئے نوجوانوں پر اعتماد کرنا ہو گا، انہیں جدید تعلیم سے ہم آہنگ کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی کے عمل کا ذریعہ بنانا ہو گا، ان میں سے مایوسی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا حضرت اقبال امید اور آس کی علامت اور روشن مستقبل کے پیامبر تھے، وہ حقیقی معنوں میں نوجوانوں کے شاعر تھے۔
مہمان خصوصی بریگیڈئیر ریٹائرڈ وحید الزمان طارق نے اقبال کی شاعری کو نوجوانوں کے لئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا یہی ہماری اصل طاقت ہیں، نوجوانوں کو جدید تعلیم سے ہمکنار کر کے مقاصد پاکستان کی تکمیل ہو سکتی ہے،
مایوسی اور بے یقینی کے خاتمہ کے لئے ہمیں اقبال کی طرف لوٹنا ہو گا، وہی اندھیرے میں روشنی کی کرن ہیں۔ ڈاکٹر سلیم رائو نے کہا کہ اقبال کی شاعری امید اور آس کو پیغام اور آج پھر سے قوم بننے کے لئے ہمیں اقبال کی طرف رجوع کرنا ہو گا ،حضرت اقبال کا فلسفہ ہی پاکستان کی بنیاد اور یہی مضبوطی کا ضامن ہو گا۔
ڈاکٹر صائمہ ارم نے کہا کہ اقبال شعور اور آگاہی کا منبہ تھے، انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی کی روح پھونکی اور یہی جذبہ پاکستان کے قیام کا ذریعہ بنا، آج بھی ہمیں حضرت اقبال کی طرف واپس لوٹنا ہو گا ،پاکستان کی ترقی کا راز یکسوئی اور سنجیدگی اختیار کرنے میں ہے، ہم ایک قوم بن کر ملک کو استحکام کی منزل پر لے جا سکتے ہیں۔ ایوان اقبال کے ایڈ منسٹریٹر انجم وحید نے کہا کہ اقبالیات ہماری طاقت ہے جسے بروئے کار لا کر ہم پاکستان کو امن کا گہورا اور بھائی چارے کا مرکز بنا سکتے ہیں جو دراصل حضرت اقبال کا خواب تھا ۔تقریب میں ایون اقبال کی جانب سے مقررین کو شیلڈز پیش کی گئیں۔