جنیوا(صباح نیوز) لبنان نے اسرائیلی پیجرحملے کے خلاف اقوام متحدہ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ العربیہ کے مطابق یہ درخواست اقوام متحدہ کی لیبر سے متعلق ایجنسی کو پیش کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے یہ حملے ماہ ستمبر میں پورے ملک میں کیے گئے اور پیجر نامی ڈیوائس کو نشانہ بناتے ہوئے لبنانی شہریوں کو بڑی تعداد میں ہلاک اور زخمی کیا گیا
۔لبنان کے وزیر محنت مصطفی بیرام نے ان پیجر حملوں کو انسانیت کے خلاف سنگین نوعیت کی جنگ کی صورت تھے ۔ خصوصا ایسے وقت میں لبنانی شہری اپنی ملازمت اور ڈیوٹی پر موجود تھے۔ وزیر محنت کے مطابق یہ درخواست عالمی ادارہ محنت کے دفتر واقع جنیوا میں جمع کرائی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت خطرناک نظیر ہے جو لبنانی لوگوں کو پیجر ڈیوائس کے ذریعے خوفناک حملے کا نشانہ بنا کرکی گئی ہے۔
لبنانی وزیر محنت نے کہا ہم اس واقعے کے بعد ایسی صورت حال میں ہیں کہ روزمرہ کے استعمال کی ڈیوائسز بھی ہمارے لوگوں کے لیے جان لیوا اور خطرناک بنا دی گئی ہیں۔ اگر اس سنگین جرم کو نظر انداز کر دیا گیا تو اس طرح کے واقعات معمول بن سکتے ہیں اور پھر یہ کہیں بھی کسی کے ساتھ بھی رونما ہونے لگیں گے۔انہوں نے کہا یہ میرے ملک اور پوری دنیا کی ذمہ داری ہے کہ اسے روکنے اور چیک کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ان سے اس موقع پر پوچھا گیا کہ لبنان نے یہ درخواست محنت کے عالمی ادارے کے پاس ہی کیوں جمع کرائی، اس پر ان کا کہنا تھا چونکہ پیجراور واکی ٹاکی استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنائے گئے سبھی لوگ کارکن تھے اور اپنے کاموں پر کھڑے تھے کہ اچانک ان کے پیجر اور واکی ٹاکیز ان کے ہاتھوں اور جیبوں میں پھٹنے لگیں۔لبنانی وزیر نے کہا ہم ابھی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں بھی درخواست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تاکہ تمام متعلقہ فورمز کو اس بارے میں اپنا کرداد ادا کرنے کے لیے متوجہ کریں۔واضح رہے اسرائیلی نے لبنان میں ہزاروں شہریوں کو ماہ ستمبر میں پیجر اور واکی ٹاکیز کے استعمال کے دوران حملوں کا نشانہ بنایا تھا ، جب اسرائیلی فوج لبنانی دارالحکوت بیروت پر اپنی بمباری کا سلسلہ شروع کررہی تھی اوراس نیحزب اللہ کے جنوبی بیروت میں مضبوط گڑھ کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔