آج کی قانون سازی نے جمہوریت کو بادشاہت میں تبدیل کردیا، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی سے ججز کی تعداد اور سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے کے بلز کی منظوری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اس پر شدید تنقید کی ہے۔

اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیش لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ فارم 47 کی رجیم نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کی، اپوزیشن کو ٹائم دیئے بغیر بل بلڈوز کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ سروسز چیفس کی مدت میں توسیع سے بہت سے افسران کی حق تلفی ہوگی، یہ ترمیم حکومت اور فوج کیلئے اچھی نہیں ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی بل رولز کے تحت منظور نہیں ہوا، بل نہ قائمہ کمیٹی میں گئے نہ ان پر بحث ہوئی۔

رہنما پی ٹی آئی  بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج ہونے والی قانون سازی کے ذریعے جمہوریت کو بادشاہت میں تبدیل کردیا گیا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے آج تک کوئی بھی قانون ایسا پاس نہیں کیا جو قانون کے مطابق ہو، اس وقت صرف بھارت میں سپریم کورٹ کے 33 ججز ہیں، یہ لوگ صرف اپنی مرضی کے ججز لانا چاہ رہے ہیں اور یہی ان کا ایجنڈا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عوام کی طاقت کے بغیر کوئی بھی قانون پاس ہوتا ہے تو یہ غلط ہی ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں 4 اہم بل پاس کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کردی ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد کو 9 سے بڑھا کر 12 کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے۔