پاکستان میں 70 سال سے قانون سازی کے ذریعے عوام کی گرفت کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کیا گیا ، مولانا فضل الرحمن

ڈیرہ اسماعیل خان(صباح نیوز)  جے یوآئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کہاہے کہ پاکستان میں 70 سال سے قانون سازی کے ذریعے عوام کی گرفت کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کیا گیا ہے اس مرتبہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط نہیں ہونے دیا اور ان کو اپنے دائرے میں رکھا پاکستان امن و امان سے محروم ملک ہے خصوصا خیبر پختون خواہ اور بلوچستان ہمیں امن کا لالی پاپ دیا جا رہا ہے دہشت گردی کے خلاف ہماری حکومت کے پاس کوئی موثر پالیسی نہیں ہے ہمارے ادارے جرم کو استعمال کر کے قوم کو بلیک میل کر رہے ہیں ان کو کوئی اللہ کا خوف نہیں ہے صوبوں میں لڑائیاں کرائی جا رہی ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں قدرتی وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور ان کی آمدن کہاں جا رہی ہے اس کا کوئی پتہ نہیں ہم حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے حقوق و وسائل کیلئے آواز اٹھانے پر غداری کے سرٹیفکیٹ دئیے جاتے ہیں جنکی ہمارے نزدیک کوئی ویلیو نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ مسلح گروہوں نے ہمارے نظام پر قبضہ کیا ہوا ہے حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے رات کو سڑکوں پر ان مسلح گروہوں کا قبضہ ہوتا ہے اب تو ڈپٹی کمشنر نے لیٹر بھی لکھ دیے ہیں کہ رات کو سڑکوں پر سفر نہ کریں اور سرکاری ملازم تو دن کے دوران بھی سفر سے گریز کریں یہ حالت ہے امن و امان کی۔ وہ جامعتہ المعارف الشریعہ میں اپنی جماعت کی طرف سے دئیے گئے پر وقار استقبالیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں معززین شہر وکلا برادری علما کرام جماعتی عہدیداران میڈیا کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ جمیعت کے ڈیجیٹل میڈیا کیمرکزی کو ارڈینیٹر انجینئر ضیا الرحمن اور سینئر نائب امیر مولانا عبید الرحمن بھی موجود تھے ۔امیر مرکزیہ نے کہا کہ اب امن وامان  کے نام پر چین اور امریکہ کو بلیک میل کیا جا رہا ہے یہ ڈالر کمانے کے طریقے ہیں مشاہدات کی بنیاد پر بات کر رہا ہوں اپنا قبلہ درست کر لیں ہم ان رویوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے اگر اسٹیبلیشمنٹ صحیح کام کریگی تو ہمارے سر کی تاج ہوگی ورنہ نہیں ۔ ڈی آئی خان میں یارک کے قریب سی پیک پر پل کے نیچے مسلح گروہ گاڑیوں کو لوٹ رہے ہیں اور پل کے اوپر فوج کھڑی ہے یہ ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ  میں جمعیت ڈیرہ کے کارکنوں کا شکر گزار ہوں کہ میری حوصلہ افزائی کی جمعیت ایک وقتی تنظیم نہیں بلکہ اپنی پشت پر سو سالہ تاریخ رکھتی ہیہم اپنا مقصد اور منزل حاصل کرکے رہیں گیملک بناتے وقت طے ہوا تھا کہ 2 سال کے اندر ہندوستان نے اور پاکستان نے اپنا آئین بنانا ہے56 اور 62 میں آئین آئے لیکن وہ عوام کا اعتماد حاصل نہ کر سکے  بالآخر 73 میں اس قوم کو متفقہ اسلامی آئین دیا گیا  اس متفقہ آئین کا ٹائٹل زندہ ہے قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون پارلیمنٹ بھی نہیں بنا سکتی ہم نے اس آئین کی حفاظت کی اور کرینگے پارلیمنٹ کی خودمختاری سے کبھی انکار نہیں کیا گیا ہمارے آئین کی بنیاد اسلام پر ہے آئین کہتا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہو گا حکمرانی اللہ تعالی کی ہوگی آمریت نہیں ہو گی عوام شرکت اقتدار ہو گی 26 ویں آئینی ترمیم میں پابند کر دیا گیاہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پارلیمنٹ میں پیش ہونگی اور اس پر قانون سازی ہو گی قانون سازی کرنے سے پہلے بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا جائے گا پہلے پارلیمنٹ کے 40 فیصد ممبران کی سفارش پر بل بھیجا جاتا تھا اب ترمیم کے ذریعے یہ تعداد کم کر کے 25 فیصد کر دی گئی ہے جمہوریت بھی قرآن وسنت کی پابند ہے.

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں الیکشن تو ہو جاتے ہیں لیکن نتائج کوئی اور مرتب کرتا ہے یہ ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے ہم اس کو قطعا تسلیم نہیں کرینگے ملک تب مضبوط ہوتا ہے جب ہم تجارت کرتے ہیں ملک ٹیکسوں سے  چلتے ہیں  ہمارے احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں  جس شناختی کارڈ پر  ایک جنرل پاکستانی ہے اسی شناختی کارڈ پرمیرا کارکن بھی پاکستانی ہے انہوں نے کہا کہ  ہم ہر قسم کے جبر کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن آئین میں دئیے گئے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے  ہم پہلے دن سے کہا کہ یہ الیکشن دھاندلی زدہ  ہیں اور آج بھی کہتے ہیں  شنگھائی کانفرنس سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں ہے ملکی مفاد میں یکجہتی کا پیغام ملیملک کے اندر اور باہر سرمایہ کاروں کا اعتماد کیسے بحال رکھنا ہے ہم جانتے ہیں اسی لئے ہم نے تحریک انصاف سے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد تک احتجاج نہ کریں اور حکومت کو کہا کہ کانفرنس کے اختتام تک ترمیم پیش نہ کریں.

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا قتل عام امریکہ برطانیہ اور یورپین ممالک کی ایما پر اسرائیل کر رہا ہے فلسطین کی سرزمین پر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نئی بستیوں عمل میں نہیں لایا جا سکتا ۔ قائد اعظم کے فرمان کے مطابق اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا اسلامی دنیا سوئی ہوئی ہے ہم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑ سکتے 8 دسمبر کو پشاور میں اسرائیل مردہ باد کانفرنس ہو گی جس میں آپ تمام لوگ شرکت کرکے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا ثبوت دیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مولانا عطا الرحمن ۔ایم پی اے مولانا لطف الرحمن ۔ممتاز عالم دین مولانا اشرف علی ۔تحصیل امیر ڈیرہ ون کفیل احمد نظامی اور مفتی عبد الواحد قریشی نے پارلیمنٹ میں قلیل تعداد ہونے کے باوجود 26 ویں آئینی ترمیم میں قومی ملکی ودینی مفاد میں بہترین کردار ادا کرنے پر مولانا فضل الرحمن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا مولانا عطا الرحمن نے 8دسمبر کو پشاور میں ہونے والی اسرائیل مردہ باد کانفرنس کے لئے بھرپور تیاریاں شروع کرنے کی جماعتی تنظیموں کو ھدایات بھی جاری کیں جے یو آئی کی مقامی تنظیموں کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کے شیلڈیں بھی دیں اور روائتی لنگی بھی پہنائی گئی۔