ڈیرہ اسماعیل خان (صباح نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترامیم دراصل جمہوریت اور آئین کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرے گی،خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے ، عوام کی جان مال محفوظ نہیں بدامنی عروج پر ہے ہمیں ریاست اور ریاستی اداروں کی بقا سالمیت اور وقار عزیز ہے ریاست کے باسیوں کا اداروں پر اعتماد کا ختم ہونا انتہائی تشویش ناک امر ہے اور اسکے سنگین نتائج کے سامنے آنے سے قبل سدباب ضروری ہے ، اسلاف کی تربیت اور برکات نے ہمیشہ اپنے نظریاتی ساتھیوں اور جمہوریت پسند قوتوں کے سامنے سرخرو کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کی معروف دینی درسگاہ جامعہ عربیہ نعمانیہ صالحیہ میں شیخ الحدیث مولانا اشرف علی اور علمائے کرام و معززین سے گفتگو کے دوران کیا ۔جمعیت علمائے اسلام ڈیجیٹل میڈیا کے سربراہ انجینئر مولانا ضیا الرحمان ، تحصیل امیر حاجی کفیل احمد نظامی ، جنرل سیکرٹری مولانا قاری محمد عمیر فاروقی ، مولانا قاری اعجاز فاروقی اور حاجی محمد اسلم سپل بھی موجود تھے ، دارلعلوم نعمانیہ پہنچنے پر مولانا فضل الرحمان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور26ویں آئینی ترامیم کے مرحلہ میں قائد جمعیت کے کردار پر انہیں مقامی علماء کی جانب سے خراج تحسین پیش کیا گیا، وہاں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان سے سودی نظام کا خاتمہ ہمارے منشور اور نظریہ ہی نہیں بلکہ اساس پاکستان کی بنیاد ہے الحمد للہ مقررہ مدت تک ملک سے سودی نظام کا نہ صرف خاتمہ ہوگا بلکہ اسکے معاشی ثمرات ملک وقوم کی خوشحالی کی صورت میں سامنے آئیں گے
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلامی عقائد کے ساتھ ساتھ جمہوریت کا بھی تحفظ کیا آمریت اور مطلق العنانی کا راستہ بھرپور ایمانی قوت اور اپنے کارکنوں اور محب وطن پاکستانی عوام کی جانب سے دیئے گئے مینڈیٹ کے ساتھ روکا اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا جس پر ہم اسکے سامنے سربسجود ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کے احکامات اور آئین پاکستان کے تحت ہر شعبہ کو تفویض شدہ ذمہ داریوں کی ایمانداری سے بجا آوری پر یقین رکھتے ہیں ۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے جامعہ عربیہ نعمانیہ صالحیہ کی دینی علمی خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کیا انہوں نے شیخ الحدیث مولانا اشرف علی کی عیادت کی اور انکی صحت یابی و جامعہ کی ترقی کے لیئے دعا کی۔