سری نگر، مظفر آباد(کے پی آئی) لائن آف کنٹرول کے دونو ں طرف جمعہ کے روز جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی شہید کشمیر محمد مقبول بٹ کی 38 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی ۔
اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں عام ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا جبکہ آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا ۔ بھارتی حکومت نے 11 فروری 1984 کو مقبول بٹ کو نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی تھی۔
مقبول بٹ کی برسی پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ، اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر اور دوسری جماعتوں نے کی تھی ، ہڑتال کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں کاروبار زندگی معطل رہا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام اور تارکین وطن کشمیریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ 11 فروری کو شہداکے لیے خصوصی دعائیہ مجالس کا اہتمام کریں۔
لبریشن فرنٹ کے مطابق 11 فروری کو آزاد جموں و کشمیر اور پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کیے گے۔ یاد رہے بھارتی حکومت نے شہید محمد افضل گورو کو9 فروری2013 کو اور11 فروری 1984 کو مقبول بٹ کو نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی تھی ۔
کے پی آئی کے مطابق دونوں کشمیری شہدا کی لاشیں لواحقین کو نہیں دی گئیں انہیں نئی دہلی کے تہاڑجیل کے احاطے میں ہی دفن کیا گیا ۔ کشمیری عوام ہرسال 9 اور11 فروری کو ہڑتال کرتے ہیں اور کشمیری شہدا کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کشمیریوں کی طرف سے شہید رہنما کی میت کی واپسی کے مطالبے کے باوجود بھارتی قابض انتظامیہ نے ابھی تک تہاڑ جیل سے ان کی باقیات ان کے اہلخانہ کے حوالے نہیں کی ہیں۔