اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر امین گنڈا پور اور شاہ محمد کی نااہلی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جمعہ کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اتنی خلاف ورزی کہ ایک وزیر بیلٹ باکس ہی اٹھا کر لے جائے، جب اتنی سنگین خلاف ورزی ہوگی تو پھر تو پوری سیاسی جماعت ذمہ دار ہوگی، انہی کا علاقہ ہے یہ وہاں جاتے نظر آ رہے ہیں اور بیلٹ باکس اٹھا رہے ہیں، یا تو یہ ہے کہ چھوٹا سا جرم ہو یہاں تو بیلٹ باکس اٹھائے جارہے ہیں، بیلٹ باکس اٹھانے کے الزامات معمولی نہیں ہیں۔
شاہ محمد کے وکیل نے کہا کہ یہ مخالف امیدوار کی جانب سے الزامات لگائے گئے ہیں جن میں سچائی نہیں، ہمارے خلاف کیس کرنے والا محبت خان وہاں موجود نہیں تھا لیکن ہمارے خلاف شکایت کرتا ہے، محبت خان دراصل مخالف پارٹی جے یو آئی کا کارکن ہے جو کچھ وہاں الیکشن میں ہوا یہ لوکل لوگوں کا کام نہیں ، یہ جگہ بالکل بارڈر پر ہے وہاں جے یو آئی کا پلڑا بھاری ہے، الیکشن میں بارڈر کی دوسری جانب سے طالبان کو جو لیکر آیا ان کا نام کوئی بھی نہیں لیتا۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آپ کے موکل ان کا نام لیتے ہیں؟ ۔ وکیل نے جواب دیا کہ وہ بھی ان کا نام نہیں لے رہے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رہنما عمر امین گنڈا پور کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ عمر امین گنڈاپور پر الزام ہے کہ ان کے بھائی علی امین گنڈاپور نے انتخابی مہم چلائی، لیکن الیکشن کمیشن نے پہلے جرمانہ کرنا تھا اس کے بعد نااہلی کا مرحلہ آتا ہے، یہ جرمانے والا مرحلہ چھوٹ کیسے گیا؟۔عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عمر امین گنڈا پور اور شاہ محمد کی نااہلی پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔