فلسطین، غزہ اور لبنان کے مسلمانوں کو مصیبت میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے،شہباز شریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیلی کی بڑھتی ہوئی جارحیت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے عالمی قوتیں اسرائیل کو نہتے لوگوں کی نسل کشی سے فورا روکیں، فلسطین، غزہ اور لبنان کے مسلمانوں کو مصیبت میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے، وزیرِاعظم نے حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کے لئے  اپیل کردی،وزیراعظم ہاوس پریس ونگ سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت غزہ، فلسطین اور لبنان میں پاکستان کی جانب سے بھیجی جانے والی امداد کے حوالے سے جائزہ اجلاس جمعہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا،

اجلاس میں این ڈی ایم اے اور وزارت خارجہ نے وزیرِ اعظم کو امدادی اشیا کے راستوں، ترسیل کے ذرائع اور اشیا کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 8 اکتوبر 2023 سے اب تک امدادی اشیا کے 12 کارگوز فلسطین اور لبنان بھیجے جا چکے،ان کارگوز میں 6 چارٹر، 3 پاک فضائیہ کی خصوصی پروازیں اور 3 کارگوز بحری راستے سے بھیجے گئے، بھیجی جانے والی اشیا میں  3145 خیمے، 12625 کمبل سمیت اشیاِ خورونوش، خشک دودھ اور ادویات شامل ہیں۔ مزید 3 ہزار خیمے اور 12 ہزار کمبل آئندہ تین پروازوں کے ذریعے بھیجے جا رہے ہیں،وزیرِاعظم کو این جی اوز کی جانب سے بھیجی جانے والی اشیا کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا.

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ فلسطینی میڈیکل طلبا کا پہلا گروپ لاہور پہنچ چکا، جبکہ دوسرا گروپ بھی گزشتہ دنوں اسلام آباد پہنچ گیا. وزیرِ اعظم نے ہدایت جاری کی کہ میڈیکل کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی طلبا کی پاکستان کی یونیورسٹیوں میں تعلیم کیلئے اقدمات یقینی بنائے جائیں۔وزیرِاعظم نے ہدایت جاری کی کہ امدادی اشیا کی تعداد کو بڑھایا جائے بالخصوص بھیجی جانے والی اشیا میں سردی سے بچا وکے فائر پروف خیمے اور کمبل بڑی تعداد میں شامل کئے جائیں. وزیرِ اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ بھیجی جانے والی اشیا کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین، غزہ اور لبنان کے مسلمانوں کو مصیبت میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے انہوں نے حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کی اپیل ہے.

وزیرِاعظم  نے کہا کہ صہیونی ظلم و استبداد کے شکار نہتے فلسطینیوں اور لبنانیوں کی مدد کیلئے حکومتِ پاکستان نے امدادی فنڈ قائم کر دیا ہے ،وزیراعظم نے اپیل کی کہ پاکستانی عوام بالخصوص صاحب ثروت افراد بڑھ چڑھ کر اس فنڈ میں عطیات جمع کروائیں. پاکستان اور ملک سے باہر مقیم پاکستانی عطیات جمع کروا کر اپنے فلسطینی اور لبنانی بہن بھائیوں کی مدد میں حکومت کا ساتھ دیں. وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان موسمِ سرما کیلئے فلسطین، غزہ اور لبنان میں اسرائیلی ظلم و جارحیت کے شکار مسلمان بہن بھائیوں کیلئے مزید خیمے اور کمبل بھیجے گا، وزیرِ اعظم  نے ہمسایہ ممالک میں پاکستان کے سفیروں کو خیموں اور کمبلوں کی درکار تعداد کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی

،وزیرِاعظم  نے کہاکہ اسرائیل کا فلسطینیوں تک امداد میں رکاوٹ پیدا کرنا تشویشناک اور قابلِ مزمت ہے،فلسطینیوں و لبنانیوں کی مدد کیلئے حکومتی کوششوں میں تعاون کرنے والی این جی اوز کا کردار بھی قابلِ ستائش ہے ۔ وزیرا عظم نے ہدایت کی کہ فلسطین اور لبنان کے ہمسایہ ممالک میں پاکستانی سفیر پاکستان کی جانب سے بھیجی جانے والی اشیا کی ترسیل کو تیز اور یقینی بنانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں.انہوں نے کہاکہ دن بدن بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے.

عالمی قوتیں اسرائیل کو نہتے لوگوں کی نسل کشی سے فورا روکیں. وزیرِاعظم  نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ بیسویں صدی میں عالمی جنگوں کی بڑی وجہ عالمی قوتوں کی جانب سے ایسے تنازعات پر خاموشی تھی،اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثنا اللہ، معاونِ خصوصی طارق فاطمی، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، چیئرمین این ڈی ایم اے اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔