بی آئی ایس پی کی رقم کی ادائیگی کے لیے6 نئے بینکوں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں، عامر علی احمد

اسلام آباد(صباح نیوز) سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی )عامر علی احمد نے  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (NIM)  پشاور کے 41ویں  مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس (MCMC)  افسران  کا بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹر  دورے پر ان کا  خیر مقدم کیا۔ افسران  کے دورے کا مقصد پروگرام کے آپریشنز اور  ملک بھر میں پسماندہ طبقات  پر اس کے اثرات کے بارے میں معلومات حاصل کر نا تھا۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی نے وفد کو بی آئی ایس پی کے بنیادی اقدامات بشمول  بینظیر کفالت، تعلیمی وظائف،  نشوونما ، انڈر گریجویٹ اسکالرشپ اور نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری (این ایس ای آر) سے آگاہ کیا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ  بینظیر  انکم سپورٹ پروگرام ملک بھر کے غریب خاندانوں کے روزمرہ کے اخراجات کو برداشت  میں  انہیں اضافی مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔  یہ پروگرام پاکستان کی غریب خواتین کی مالی نظام میں شمولیت کو یقینی بناتے ہوئے انہیں معاشی طور پر بااختیار بنایا ہے ۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی نے وفد کو آگاہ کیا  کہ مستحق خواتین کو رقوم کی شفاف ادائیگی کیلئے نیا پیمنٹ ماڈل متعارف کرایاجاچکا ہے جس کے تحت 6 نئے بینکوں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستحق خواتین کو شفاف اور باعزت طریقے سے رقوم کی تقسیم کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے اس نظام میں مزید بہتری لائی جارہی ہے جس کے بعد بی آئی یس پی سے مستفید ہونی والی خواتین کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ  اپنے  سہ ماہی وظائف کی حصولی کیلئے اپنی مرضی کے بینک کا انتخاب کرسکیں۔بعد ازاں، ڈی جی او ایم ڈاکٹر عاصم اعجاز نے شرکا کو  NSER ڈیٹا بیس کی  افادیت کے بارے میں بتاتے  ہوئے  کہا کہ اس ڈیٹا بیس کو  سرکاری اور نجی دونوں تنظیمیں سماجی تحفظ کے مختلف منصوبوں کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ BISP کے بین الاقوامی ترقیاتی شراکت دار بھی ڈیٹا بیس کی صداقت کو تسلیم کرتے ہیں۔یہ دورہ سوالات و جوابات کے سیشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جہاں شرکا نے تفصیلی بریفنگ پر اظہار تشکر کیا اور پسماندہ طبقات کے لئے بی آئی ایس پی کی  کاوشوں کو سراہا۔