غزہ میں اسرائیلی فوج کی کلینک پر بمباری، نومولود سمیت 4 افراد شہید، حماس کیساتھ جھڑپ میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک

غزہ(صباح نیوز) اسرائلی فوج نے غزہ پر اندھا دھند بمباری کی جس کی زد میں ایک کلینک بھی آگیا اس بمباری میں نومولود سمیت 4 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اس کلینک میں کئی بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ اسرائیلی فوج نے کم سن بچوں کی اس عارضی پناہ گاہ کو بھی نہ بخشا۔اسرائیلی فوج کی غزہ کے کلینک پر بمباری میں نومولود سمیت 4 افراد شہید ہوگئے جب کہ درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔

دریں اثنا دیرالبلاح میں بھی ایک گھر اسرائیلی بمباری میں تباہ ہوگیا جس میں 2 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔اسی طرح مغازی پناہ گزیں کیمپ میں بھی ایک اجتماع پر پر ڈرون حملے میں 2 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ کی وزارت صحت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 61 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 42 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 98 ہزار سے زائد زخمی ہیں،علاوہ ازیں غزہ کے شمالی علاقے میں آپریشن کے لیے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کو حماس کے جانبازوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا رہا اور صہیونی فوج کا جانی اور مالی نقصان ہوا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران 3 اہلکار مارے گئے۔اسرائیلی فوج کے بقول مارے گئے تینوں اہلکار 460 ویں بریگیڈ کے 5460 ویں سپورٹ یونٹ کا بطور ریزرور حصہ تھے۔جن کی شناخت ماسٹر سارجنٹ 32 سالہ اوری موشے بورینسٹین، میجر 37 سالہ  نیتنیل ہرشکووٹز اور ماسٹر سارجنٹ 32 سالہ تزوی متیت یاہو کے نام سے ہوئی۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان 3 اہلکاروں کی ہلاکت سے غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 353 ہوگئی ہے۔