اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنایا،شہباز شریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنایا، اسلام آباد پولیس اپنے پیشہ وارانہ فرائض محنت اور لگن سے ادا کر رہی ہے، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے، نفری کی کمی پوری کرنے کیلئے میرٹ پر بھرتیاں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کیلئے ایگزیکٹو الائونس، قائداعظم میڈلز اور سیف سٹی کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کو جلد پا یہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو پولیس لائنز کا دورہ کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ پولیس لائنز آمد پر وزیراعظم کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ وزیراعظم نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے، شہدا گیلری کا دورہ کیا، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے۔ وزیراعظم نے شہید عبدالحمید شاہ کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔اس موقع پر شہدا اور غازیوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ شہید عبدالحمید شاہ نے فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کیا، ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کی ہے اور ان کے اہلخانہ کو صبر اور استقامت کا مجسم پایا، شہید امن اور لاکھوں پاکستانیوں کی حفاظت کیلئے فرض کی ادائیگی میں جان نچھاور کرتا ہے، ان کے گھر والوں کیلئے دکھ ناقابل بیان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن پاک میں فرمایا ہے شہید کو مردہ مت کہو، یہ زندہ ہیں شہید عبدالحمید شاہ اور ماضی میں اسلام آباد پولیس میں شہادت کا درجہ حاصل کرنے والے تمام افسران اور سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور اپنی اور وفاقی حکومت کی جانب سے آپ کی بہادری اور فرض شناسی کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی شبانہ روز محنت قابل تعریف ہے، اسلام آباد پولیس اپنے پیشہ وارانہ فرائض محنت اور لگن سے ادا کر رہی ہے، ان کی شجاعت اور بہادری کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے تحسین پیش کرتے ہیں، اسلام آباد پولیس میں اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے بھرتی کا عمل فوری مکمل کیا جائے اور اس میں تاخیر نہ کی جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ 2014 میں ڈی چوک پر فسادیوں نے سات ماہ فساد برپا کئے رکھا، اس سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا، چین کے صدر شی جن پنگ پاکستان کے بہترین دوست ہیں، اس وقت ان کا دورہ مجبورا ملتوی کرنا پڑا کیونکہ فسادی ڈی چوک سے ہٹنے کو تیار نہیں تھے، ان کی بدترین خواہش تھی کہ اس فساد کے نتیجہ میں لاشیں گریں اور پاکستان میں یہ فساد جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے،اس وقت بھی اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے مل کر بہترین پیشہ وارانہ انداز میں اس معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچایا، اس وقت بھی فسادیوں نے نجی املاک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کئے،

انہوں نے قبریں کھودیں، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کا ناپاک منصوبہ تھا، ایس پی عصمت جونیجو سمیت سینکڑوں پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے لیکن پولیس نے قومی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے اپنا فرض ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پھر پولیس نے قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گالم گلوچ، جنونی جتھے کا وطیرہ بن چکا ہے، 4 اور 5 اکتوبر کو ایک صوبہ کی جانب سے وفاق پر حملے اور لشکر کشی کو ناکام بنایا، یہ غیر آئینی تھا، اس وقت ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم پاکستان کے دورے پر تھے، انہوں نے پاکستان کے ساتھ حلال گوشت اور چاول کی برآمد سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا اعلان کیا، ایک طرف عوام کو خوشحالی و ترقی کے یہ منصوبے اور دوسری طرف جتھے ان منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے وفاق پر چڑھائی کر رہے ہیں،اسلام آباد پولیس نے ان منصوبوں کو خاک میں ملایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہمیشہ پولیس کلچر کو تبدیل کرنے کیلئے اقدامات کئے، وزیراعلی پنجاب مریم نواز محمد نواز شریف کی قیادت میں پولیس کلچر میں اصلاحات کر رہی ہیں، صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں پولیس پر کام جاری ہے،

صوبہ خیبرپختونخوا کو بھی وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، وزیراعلی پنجاب کی حیثیت سے سب سے پہلے صوبہ پنجاب میں سیف سٹی اور سی ٹی ڈی کے قیام سمیت دیگر اقدامات کئے، پولیس کو تربیت سمیت دیگر شعبوں کیلئے درکار مالی وسائل فراہم کریں گے،اسلام آباد پولیس کو رول ماڈل بنائیں گے، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں فی الفور پنجاب کے برابر کر دی جائیں گی، چاروں صوبوں کی طرح اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس افسران کو ایگزیکٹو الائونس دیا جائے گا، 21 جون 2023 میں پولیس افسران و سپاہیوں کے علاج معالجہ کیلئے ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا تھا، وزیر داخلہ، آئی جی پولیس اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد اس کو فی الفور مکمل کرنے کیلئے اقدامات کریں،پولیس کے 64 افسران و سپاہی شہید ہوئے، ان میں سے 20 کو شہدا پیکیج ملا، باقی 44 شہدا کو شہدا پیکیج چند دنوں میں فراہم کیا جائے، سیف سٹی کو سمارٹ سٹی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی ان منصوبوں اور اعلانات پر محسن سپیڈ سے عملدرآمد کرائیں، 2022 میں ہماری حکومت نے پولیس افسران و اہلکاروں کو اعزاز دینے کا اعلان کیا تھا، اب پھر قائداعظم پولیس میڈل اور صدارتی پولیس میڈل جلد دیئے جائیں گے، یہ اعلانات کسی ذاتی اور سیاسی مقصد کیلئے نہیں،یہ صرف خدمت کا جذبہ ہے، 1997 سے مختلف ادوار میں صوبہ پنجاب میں خدمت کی،

اسلام آباد پولیس بنیادی مسائل حل کرے اور پیشہ واریت، جدید اسلحہ، تربیت اور بچوں کے علاج معالجہ کیلئے خاطر خواہ اقدامات کریں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد پولیس کی شہریوں کے تحفظ کیلئے خدمات کو سراہتے آئے ہیں، پانچ ماہ میں جرائم میں 38 فیصد کمی آئی ہے، ان پولیس افسران اور اہلکاروں کی محنت کا نتیجہ ہے، پانچ ماہ میں 400 پولیس اہلکاروں کی پروموشن کی گئی ہے،خواتین پولیس سٹیشن سیف سٹی میں قائم کیا گیا ہے اسے جلد الگ کر دیا جائے گا، مارگلہ پٹرول یونٹ قائم کیا، 27 تھانوں کی دوبارہ بحالی کا کام شروع کر دیا ہے، 17 تھانے کرائے کی عمارتوں میں ہیں، ان کو جلد سرکاری عمارتوں میں منتقل کیا جائے گا، 10 خدمت مراکز کام کر رہے ہیں، سفارتی عملہ اور غیر ملکیوں کے الگ خدمت مرکز قائم کر رہے ہیں، سیف سٹی کو توسیع دے کر 7700 کیمروں تک لے جائیں گے۔آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہیدوں اور غازیوں کی وارث ہے، اسلام آباد پولیس نے سٹریٹ کرائم سے دہشت گردوں کے خاتمہ تک مشن سرانجام دیئے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق وزیر داخلہ کی قیادت میں خدمت خلق اور انصاف کی فراہمی اور شرپسندوں کی سرکوبی کیلئے کوشاں ہیں۔۔