دعا کریں آئینی ترامیم جلد ہوجائیں، نواز شریف کا صحافی کے سوال پر جواب

اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیراعظم پاکستان و صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ دعا کریں جلد آئینی ترامیم ہوجائیں۔فلسطین کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نواز شریف سے صحافی نے سوال کیاکہ آئینی ترامیم کب تک ممکن ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ دعا کریں جلد ہوجائیں۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت قومی قیادت فلسطین کے حوالے سے بلائی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوئے،اس سے قبل اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ مسلمان ممالک کو مل بیٹھ کر فلسطین کے حوالے سے کوئی پالیسی بنانی چاہیے اور اس میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف خاموشی اختیارکرنا انسانیت کی ناکامی ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینیوں پربیدردی کیساتھ ظلم ڈھایا جارہا ہے، یہ تاریخ کی ایک بدترین مثال ہے، بچوں کی خون آلودہ تصاویردیکھ کردل خون کےآنسو روتا ہے، غزہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے، ماں کی گود سیبچے چھین کرشہید کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا ظلم زندگی میں نہیں دیکھا، اقوام عالم کی اس حوالے سے عجیب قسم کی خاموشی ہے، اسرائیل نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے، اقوام متحدہ بالکل بیبس بیٹھی ہے،شہبازشریف نیجنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کا مقدمہ لڑا، سب نیشہبازشریف کی تقریرکوسراہا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال بہت افسوس ناک ہے، اقوام متحدہ اپنی ہی قراردادوں پرعملدرآمد کرانیمیں ناکام ہے، ایسی یواین او کا کیا فائدہ جوظلم کونہ روک سکے، یاسرعرفات نیفلسطینی عوام کیلیے بڑی جدوجہد کی۔ل

یگی صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کا خون رنگ لائیگا، شہبازشریف نیاس حوالیسیروڈ میپ دیا اس پر غورہونا چاہیے، عالم اسلام کوفیصلہ کن اقدامات کرنیچاہئیں،اسلامی ممالک کے پاس بہت بڑی قوت ہے، اسلامی ممالک اپنی قوت کا استعمال آج نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ سب کواکٹھے ہو کر ایک پالیسی بنانی پڑے گی، اگرہم نے کچھ نہ کیا تو پھر اسی طرح ماں، بہنوں کو شہید ہوتا دیکھتے رہیں گے، اسرائیل کے پیچھے عالمی طاقتوں کوبھی سوچنا چاہیے، صدرمملکت کی تجویز سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں، ہمیں اپنی سفارشات مرتب کرنے کے بعد اسلامی دنیا سے رابطہ کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے، اس حوالے سے جلدی اقدامات ہونیچاہئیں، اسرائیلی جارحیت کیخلاف خاموشی اختیار کرنا انسانیت کی ناکامی ہے