حکمران اور ان کی اولادیں پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں رکھتی، ان سے خیر کی توقع کیا کریں۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی مراعات میں تو فوراً اضافہ کر دیا مگر غریب طبقہ اپنے حق سے محروم، پارلیمنٹ سے قانون منظور ہونے کے باوجود مزدور کی کم از کم ماہانہ آجرت پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ مزدور طبقے کا استحصال برداشت نہیں۔فوری طور پر 37ہزار تنخواہ دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے ۔ موجودہ حکمران جعلی طریقے سے فارم 47کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوگئے ہیں ۔ان سے لوٹ مار کے سوا کوئی امید نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے مڈل کلاس تنخواہ دارطبقے پر حملہ کرکے 360ارب روپے جبکہ جاگیرداروں سے صرف 4 ارب روپے ٹیکس وصول کیا، تنخواہ دار اور مڈل کلاس طبقے کو کوئی ریلیف ہی نہیں دیاگیا،دوسرے ممالک میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دی جاتی ہے جبکہ یہاں 25 سے 30 فیصد ٹیکس وصول کر کے مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ بیرون ملک چلے جائیں،غریب اور مڈل کلاس طبقہ تو پہلے ہی ختم ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ،جب قوم قربانی دے رہی ہے تو پھر سب کو قربانی دینی چاہیے،اسی طرح 2سال میں 13500ارب روپے دبئی لیکس منی ٹریل میں فوج، سیاستدان،بیوروکریٹ سب شامل ہیں ان سے ٹیکس کیوں وصول نہیں کیا جاتا، ان کی جائیدادیں بیرون ملک میں ہیں ان سے کیوں حساب نہیں لیا جاتا،یہ خود اور ان کی اولادیں بھی پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں رکھتی ۔عوام کو مشکلات، ناکامیوں، محرومیوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال4 ہزار751 میگا واٹ کے 9 آئی پی پیز تقریبا بند رہے مگر انہیں اربوں روپے کی رقم کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں ادا کی گئی ۔ آئی پی پیز نے کم پیداوار کے باوجود 313 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں لیے۔زیرجائزہ عرصے کے دوران 1200 میگاواٹ کی صلاحیت کی حامل حب پاورکمپنی کی پیداوار بھی صفر رہی، ایک سال میں 33 آئی پی پیزکو 979 ارب 29کروڑ روپے سے زاید کی ادائیگیاں کی گئیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے ، اشیا ء خوردونوش کی قیمتوں میں معمولی کمی کرکے یہ لوگ حاتم طائی کی قبر پر لات مار رہے ہیں