لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین ڈاکٹر حمیرا طارق نے سرکاری اداروں کی پرائویٹائزیشن پر سخت رد عمل میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت سرکاری اداروں کی پرائویٹائزیشن کا سلسلہ وسیع تر کر رہی ہے،پنجاب کے14000 سرکاری سکولوں کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ ہرگز قابل قبول نہیں،پچھلی دو دہائیوں میں پیف کے ذریعے نجی اداروں کے حوالے کیے گئے سکولوں میں سے بیشتر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ا
یک بیان میںڈاکٹر حمیرا طارق نے مزیدکہا ہے کہ پنجاب میں مریم نواز کی حکومت تعلیم سے کھلواڑ کر رہی ہے،حکومت سنبھالتے ہی سات ہزار سکولوں کو سرکاری عمل داری سے محروم کر کے مختلف افراد اور این جی اووز کے ہاتھوں میں دے دیا ،ان اداروں کو نجی این جی اووز کے حوالے کرتے ہی مزید چودہ ہزار سکولوں کو پرائیویٹائز کرنے کے اشتہارات جاری کر دئیے ہیں -ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ پرائمری سکولوں سے ہی بچوں کی بنیاد بنتی ہے – پرائویٹ ادارے اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ کا انتظام کرنے سے قاصر ہیں -جس سے معیار تعلیم زوال کا شکار ہو گا – ماضی میں پیف کے ذریعے نجی شعبے کے حوالے کیے گئے اداروں کی عمارتیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں – اداروں کے مالکان جعلی تعداد ظاہر کرکے رقم بٹور رہے ہیں-فرنیچر ٹوٹ پھوٹ چکا ہے -بچے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں اور تعلیمی معیار سے بھی -مگر متعلقہ این جی اووز کو اس کی پرواہ ہے اور نہ حکومت کو -ڈاکٹر حمیرا طارق نے واضح الفاظ میں پنجاب حکومت کو پیغام دیا ہے کہ 14ہزار سکولوں کی پرائیوٹائزیشن قطعی قبول نہیں، جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور عوامی تحریک چلائے گی ۔