سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے۔شہبازشریف


لندن(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے،جلسوں کے لئے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کی بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر بیان میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے،عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں،جلسوں کے لئے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کی بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے، جلسے 2028 میں کریں گے، ابھی عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے محنت کرنے کا وقت ہے ۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ معاشی بحالی سیاسی استحکام سے جڑی ہے ، سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے،عوام نے سیاسی استحکام کی مضبوطی میں کردار ادا کرکے معاشی ترقی کی حمایت کی ہے،سیاسی استحکام کے لئے قوم کا اتحاد پاکستان کے روشن معاشی مستقبل اور مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ  معاشی چیلنج ، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے قوم ، سیاسی جماعتوں، اداروں اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا ، سیاسی افراتفری میں قوم اور ملک کا بہت وقت ضائع ہوچکا ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی تمام صوبوں کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل، مہنگائی میں کمی، مساوی ترقی کے لئے بھرپور ساتھ دینے کی پالیسی پر کاربند رہے گا، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں ، برآمدات میں اضافہ، روپے کا مستحکم ہونا، ترسیلات میں اضافہ، شرح سود کا کم ہونا، یہ سب معاشی ترقی کے واضح ثبوت ہیں۔ وزیراعظم  نے کہا کہ ہم سب کا اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، یہ ہوگی اصل کامیابی، گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت، ہر صوبہ، ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے ۔