شہید مقبول بٹ اور افضل گوروکی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی،سید صلاح الدین


 مظفر آباد(صباح نیوز) حزب  المجاہدین  کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے شہید مقبول بٹ اور افضل گورو کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور آزادی کی شمع ضرور روشن ہوگی۔8فروری 2013  اور 11فروری 1984 جموں و کشمیرکی تاریخ کے وہ دن  ہیں جب  آزادی ما نگنے کے جرم  میں کشمیر کے دو سپوتوں کو تہاڑ جیل میں تختہ دار پر لٹکایا گیا اور پھر  ان کے جسمانی وجود کو جیل کی چار دیواری کے اندر ہی دفنا گیا۔ لیکن آزادی کی جدوجہد پھر بھی پوری قوت سے جاری ہے

ان خیالات کا اظہار سید صلاح الدین نے متحدہ جہاد کونسل کے ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 11فروری1984 کو بھارتی عدالت کے ایک متنازعہ فیصلے پر عملدرامد کرکے محمد مقبول بٹ کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔9فروری2013 کو محمد افضل گورو کو ہندو پجاریوں کو خوش کرنے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ کے ایک متناز فیصلے کے نتیجے میں  پھانسی دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت کا خیال تھا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو  کو پھانسی دے کر، آزادی پسندوں کے قدم لڑ کھڑائیں گے۔لیکن تاریخ گواہ ہے کہ ان شہادتوں نے ہزاروں مقبول  اور افضل پیدا کئے اور قابض دشمن تحریک آزادی کشمیر کو قوت کا بے تحاشہ استعمال کرنے کے باوجود نہ ختم کرسکا اور نہ کرسکے گا  ان شا  اللہ۔قابض اب انتہائی مایوسی کے عالم میں بے انتہا نیچ ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔

سید صلاح الدین نے شہید مقبول بٹ  اور افضل گورو کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور آزادی کی شمع ضرور روشن ہوگی۔سید صلاح الدین نے پاکستانی ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ وہ بحیثت ایک مسلمہ فریق کے آر پار کشمیری حریت پسندوں اور کشمیری عوام کی ٹھوس مدد کرکے اپنا کردار صرف سفارتی اور سیاسی حد تک محدود نہ رکھیں۔اگر معاملات صرف سیاست اور سفارت تک محدود رہے تو کشمیر کے حوالے سے ایک انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،جس کے نتائج  ہر حوالے سے انتہائی سنگین ہونگے۔

جہاد کو نسل کےچیئرمین نے ہفتہ رفتہ کے شہدا کو بھی زبردست خراج عقیدت ادا کیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ شہدا کے مقدس لہو کے صدقے کشمیر کی آزادی کاسورج ضرور طلوع ہوگا۔  اجلاس میں شہید مقبول بٹ اور افضل گورو سمیت شہدائے کشمیر کی بلندی درجات کی دعا بھی کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ تحریک آزادی کشمیر ہر محاذ پر جاری رہے گی۔