واشنگٹن (صباح نیوز) امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکہ میں پاکستان کے 30ویں سفیر کی حیثیت سے امریکی صدر جو بائیڈن کو اپنی سفارتی اسناد پیش کیں۔
بلیئر ہاؤس میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں سفارتی برادری کے اراکین اور امریکی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اپنے ریمارکس میں، سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے صدر، وزیراعظم اور پاکستانی عوام کی طرف سے امریکی قیادت اور عوام کے لئے خیر سگالی کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات کا ایک بھرپور ورثہ ہے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے متعدد بنیادیں رکھی گئی ہیں۔پاکستان کے لیے امریکی امداد ، خاص طور پر قیام پاکستان کے بعد ابتدائی مراحل میں فراہم کی جانے والی معاونت کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی، صحت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بھر پور توجہ پاک امریکہ اقتصادی شراکت داری پر مرکوز ہے اور ا مریکہ پاکستانی برآمدات کے لیے بدستور سب سے بڑی منزل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان موجود تجارتی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے، سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانے اور متبادل توانائی، گرین ٹیکنالوجی، صنعت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، اعلی تعلیم اور باہمی فائدے کے دیگر شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔انہوں نے امریکہ میں مقیم پاکستان کمیونٹی کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں دونوں ممالک کے درمیان ایک پل قرار دیا۔سفیر پاکستان نے تعلقات کو نئی تحریک دینے اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کے لیے سکیورٹی اور غیر سکیورٹی دونوں شعبوں میں منظم، وسیع البنیاد اور نتیجہ خیز ڈائیلاگ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واشنگٹن ڈی سی میں سفیر پاکستان کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ سفیر کی آمد کئی سطحوں پر اہم ہے ۔صدر بائیڈن نے کہا کہ یہ ہماری اقوام کے درمیان 75 سال سے زائد عرصے پر محیط دوستی اور اقتصادی روابط ، سکیورٹی تعاون، عوامی روابط اور ثقافتی تبادلے کے لئے ہماری مستقل وابستگی کی علامت ہے۔صدر بائیڈن نے کہا کہ ہماری مضبوط پارٹنرشپ ہمارے اور دنیا بھر کے لوگوں کی سکیورٹی کے لئے اہم ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اور علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کے حوالے سے امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمارے ممالک موسمیاتی تبدیلیوں، علاقائی سلامتی کے خطرات، اور عالمی صحت سے متعلقہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے متحد ہیں۔ ہمیں سکیورٹی ، تجارت اور سرمایہ کاری، اقتصادی ترقی، یو ایس پاکستان ،گرین الائنس کے فریم ورک اور خوشحالی میں مشترکہ مفادات کو اجاگر کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے اہم ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک امریکہ تعاون کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔اپنے کلمات کے اختتام پر صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور تعلقات کو مستحکم کرنے کے حوالے سے سفیر پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔