مقبوضہ کشمیر میں کل مکمل ہڑتال ہوگی


سری نگر:شہید کشمیر محمد افضل گورو اور شہید محمد مقبول بٹ کی برسی پرمقبوضہ کشمیر میں بدھ اورجمعہ کو مکمل ہڑتال ہوگی۔ ہڑتال کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ، اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر اور دوسری جماعتوں نے کی ہے ، ہڑتال کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں کاروبار زندگی معطل رہے گا

مقبوضہ جموں و کشمیر اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام اور تارکین وطن کشمیریوںسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 9 اور 11 فروری کو شہداکے لیے خصوصی دعائیہ مجالس کا اہتمام کریں۔

لبریشن فرنٹ نے اعلان کیا ہے کہ 9 اور 11 فروری کو آزاد جموں و کشمیر اور پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ یاد رہے بھارتی حکومت نے شہید محمد افضل گورو کو9 فروری2013 کو اور11 فروری 1984 کو مقبول بٹ کو نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی تھی ۔ کے پی آئی کے مطابق دونوں کشمیری شہدا کی لاشیں لواحقین کو نہیں دی گئیں انہیں نئی دہلی کے تہاڑجیل کے احاطے میں ہی دفن کیا گیا ۔ کشمیری عوام ہرسال 9 اور11 فروری کو ہڑتال کرتے ہیں اور کشمیری شہدا کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قیدکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے حریت پسند کشمیری عوام سے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو ان کی یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 9 اور 11 فروری کو علاقے میں مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایک پیغام میں کہا کہ دونوں شہید رہنماوں نے بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے سے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کیں اور ہم ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کی قربانیوں کے مقروض ہیں۔

حریت چیئرمین نے انصاف اور انسانیت کے عالمی معیار کے برعکس بھارتی عدلیہ کے غیر منصفانہ اور متعصبانہ طرز عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں آزادی پسند رہنماؤں کو ایک ایسے جرم کی پاداش میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی جو انہوں نے کبھی کیاہی نہیں تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ انہیں سزابھارت کے قومی ضمیر کو مطمئن کرنے اور کشمیر کے آزادی پسند لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماوں نے بڑی بہادری سے پھانسی کے پھندے کو چوم کرشہادت اور ابدی سکون حاصل کرلیا۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ چاہے کچھ بھی ہو ،ہم شہداکے مشن کو جاری رکھیں گے اور بھارت کے فوجی طاقت کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے تحریک آزادی کشمیر کوبھارت کے ناجائز تسلط کے خلاف ایک عوامی بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کا جائز مطالبہ مکمل طور پر کشمیریوں کا اپنامطالبہ ہے اور مستقبل قریب میں اس کی کامیابی یقینی ہے کیونکہ بھارت کے جابرانہ اقدامات مزاحمتی تحریک کودبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔