پاکستان کوپ29 میں موسمیاتی اقدامات، چیلنجز اور ممکنہ حل پیش کرے گا، رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان کوپ29 میں موسمیاتی اقدامات، چیلنجز اور ممکنہ حل پیش کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یو این ایف سی سی سی کے کوپ29 کی تیاری کے حوالے سے ترقیاتی شراکت داروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ماحولیاتی سفارت کاری کے اہداف کے حصول، صنفی مساوات کو فروغ دینے اور نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے سمارٹ زراعت کے اقدامات کے فروغ کے لیے تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔وزیر اعظم کی معاون نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے جلدنمٹنے پر زور دیا جس کا شمار عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی کاربن کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود پاکستان کو موسمیاتی آفات کے سنگین نتائج کا سامنا ہے بشمول سیلاب اور خشک سالی جس نے بنیادی ڈھانچے اور معاش کو تباہ کردیا ہے، 2022 میں آنے والے سیلاب سے 24 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔انہوں نے کوپ 29 میں پاکستان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں سے موثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا جس کا مقصد موافقت کے منصوبوں کے لیے موسمیاتی مالیات میں اضافہ کرنا ہے۔ وزیر اعظم کی معاون نے کہا کہ وہ موسمیاتی اور ماحولیاتی چیلنجز کے لیے علاقائی حل تیار کرنے کے لیے بزنس 20 ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے سرگرم عمل ہیں۔انہوں نے موسمیاتی حل میں صوبائی حکومتوں کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا جن میں بالخصوص وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے کئیگئے فعال اقدامات کو اجاگر کرنا شامل ہے۔

ان کی قیادت میں پنجاب نے اپنی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور ایکشن پلان 2024 کو حتمی شکل دی ہے جس کا مقصد موسمیاتی مسائل جیسے کہ سموگ اور ماحولیاتی انحطاط کو حل کرنا ہے۔ سیکرٹری، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ عائشہ حمیرا چوہدری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کوپ 29 سربراہی اجلاس میں پاکستان کی تیاریوں اور کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی رائے کا اظہار کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔۔