حکمرانی عیش وعشرت نہیں ،ذمہ داری کا بہت بڑا بوجھ ہے۔مریم نوازشریف

لاہور (صباح نیوز)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ حکمرانی عیش و عشرت نہیں ،ذمہ داری کا بہت بڑا بوجھ ہے ،بدترین مخالف کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کرنی چاہیے،جو ہورہا ہے مکافات عمل ہے ۔صوبائی سیرت النبیۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ میرے دادا عاشق رسولۖ تھے، ہمارے گھرانے میں ربیع الاول کے مہینے کو جشن کی طرح منایا جاتا ہے۔میں اپنے بچپن سے دیکھتی آرہی ہوں کہ ربیع الاول میں ہمارے گھر میں محفل نعت ہوتی ہے۔نعت رسول مقبول کسی کم ظرف کے لئے نہیں ہے، عشق رسول ۖبھی کسی کم ظرف بد بخت کا نصیب نہیں ۔

وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ میری والدہ مرحومہ اورمیرے دادا مرحوم سچے عاشق رسولۖ تھے۔ عشق رسولۖ کا آغاز ماں کی گود سے ہوتا ہے۔ والدین سے اپیل کرتی ہوں کہ رات سونے سے قبل بچوں کو سیرت النبیۖ سے متعلق واقعات بیان کریں۔ اللہ تعالیٰ نے خود قرآن پاک میں کہا کہ اے نبیۖ ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق پہلے چارٹر کی بنیاد نبی اکرمۖ نے خطبہ حجتہ الوادع کی صورت میں رکھی ۔ اسلام کی پہلی درس گاہ مسجد نبوی میں انسانی حقوق کی تعلیم دی ۔ عقل و دانش جن انسانی حقوق کو مانتی ہے ان کی بنیاد نبی کریم ۖ نے رکھی اور انسانیت کا پہلا منشور دیا۔خطبہ حجتہ الوادع میںانسانیت کا پہلا منشور ہے جہاں ہر فرد کے حقوق کا تعین کیا گیا۔ عورتوں سمیت معاشرے کے دیگر کمزور طبقات کو عزت دی اور ہر قسم کی تفریق سے منع کر دیا۔

وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ عورت کو جو حق اور احترام اسلام نے دیا ہے کسی نے نہیں دیا۔جو حقوق اللہ تعالیٰ نے ایک عورت کو دیئے ہیں وہ کہیں اورنظر نہیں آتے۔ اسلام نے بتا یا ہے کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنی بیویوں کے ساتھ بہتر ہے۔حضرت فاطمہ جب تشریف لاتی تھی تو نبی اکرمۖ ان کو دیکھ کر کھڑے ہوجاتے تھے۔جب کوئی شادی کامیاب نہیں ہوتی بیٹی واپس آجاتی ہے تو اس کو طعنہ دیا جاتا ہے۔ اگر کوئی لڑکی طلاق کے بعد واپس آجاتی ہے تو اس کا حق بڑھ جاتا ہے۔ ہمارے گھروں میں بیٹی واپس آجاتی ہے تو اس کو طعنہ دیا جاتا ہے بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ بیٹیوں کی تربیت کرتے وقت یہ بھول جاتے کل کو اس پر کوئی مشکل آگئی تو اس کا سامنا کیسے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی بیٹی ہوں ، بچیوں کی تعلیم پر فتوے آرہے ہیں، آپ ۖ نے فرمایا علم حاصل کرو چاہے تمھیں چین جانا پڑے۔ ہماری بچیوں کو اس طرح سے مواقع نہیں ملتے جیسے لڑکوں کو ملتے ہیں۔ نبی کریم ۖ کی تعلیمات میں کوئی طبقہ ایسا نہیں جس کے لئے ضابطہ حیات مرتب نہ کیا گیا ہو۔ نبی اکرمۖ نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے ساتھ چلنے کا طریقہ بتادیا ہے۔ہمارے ملک میں اقلتیں محفوظ کیوں نہیں سمجھی جاتی، کیوں بندوق اٹھا لی جاتی ہے اور قتل و غارت ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ اقلیتوں کے حوالے سے بنی اکرمۖ نے واضح کہا ہے کہ کسی کے دین کو برا مت کہو۔ علماء کرام کی زندگی ایسی ہونی چاہئیے جسے دیکھ کر لوگ اسلام سے محبت کرنا شروع کر دیں۔ قتل و غارت نفرتوں سے نہیں محبتوں سے دلوں کو مسخر کیاجاسکتا ہے۔ہمارے نبی کا ذکر آج بھی بلند ہے اور ہمیشہ بلند رہے گا۔بچوں کو اگر دین کی طرف راغب کرنا ہے تو انہیں مار سے نہیں بلکہ پیار سے دین کی طرف لانا ہے ۔حب رسولۖ کا ہم دعوی کرتے ہیں لیکن یہ محض دعوی لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانی عیش و عشرت نہیں ذمہ داری کا بہت بڑا بوجھ ہے۔اللہ تعالیٰ کو جواب دینا ہے، میرے پاس پنجاب کے 15 کروڑ افراد کا صوبہ ہے۔ کسی کو دوائی نہیں ملتی ،سستی روٹی اور آٹانہیں ملتا، صفائی نہیں تو میں سوچتی ہوں اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دوں گی۔ دعا کرتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری نیت کو مخلوق کی خدمت کیلئے خالص اور سچا کردے۔جب اللہ تعالیٰ نے طاقت دی ہو عزت دی ہو، بدترین مخالفین کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کرنی چاہیے۔ بدترین مخالف نے مجھ پر مظالم ڈھائے آج وہ جیل میں اچھا کھانا کھارہے ہیں سکون سے رہ رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ میری طرف سے کوئی ظلم و زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ کہا جاتا ہے خواتین جیل میں ہیں،مجھ پر بہتان لگائے گئے ،آپ جانتے ہیں کہ اس کی کیا سزا ہے۔جو ہورہا ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں وہ دراصل مکافات عمل ہی ہے۔ اسلام نے گناہ گار کی بھی سزا رکھی ، جس نے ملک پر حملہ کیااور قانون توڑا میرے پاس اس کیلئے رحم نہیں ہے۔ کوشش ہے کہ میری طرف سے کسی کیساتھ زیادتی نہ ہو۔ قانون اس وقت اچھا ہے جب دوسرے پر نافذ ہو ، خود زد میں آئیں تو قانون اچھا نہیں۔انہوں نے کہا کہ شہروں اور گھروں کی صفائی ہماری ذمہ داری ہے، کیا بطور عوام اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ سڑکوں اور پارکس میں کوڑا پھینک دینا اچھی بات نہیں ہے۔ہمارے معاشرے میں جتنی کرپشن ہے اس سے دل کو تکلیف ہوتی ہے۔ غریب لوگوں کی کروڑوں روپے کی انسولین اٹھا کر بیچ دی، صبح احکامات دیئے ہیں ان کو پکڑیں اور جیل میں ڈالیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کسی بھی مارکیٹ میں چلے جائیںتجاوزات نے چیزوں کو تباہ کیا ہوا ہے، سڑکیں اور راستے تنگ کر دیئے گئے۔ہم نبی کریم ۖکی تعلیمات کی بات کرتے ہیں ،ہمیں دیکھنا ہے کہ کیاان تعلیمات پر ہم عمل کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے غریب عوام کی خدمت کرنے توفیق عطا فرمائے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سیرت اورنعت کی کتابوں کے مقابلے جیتنے والے مصنفین اورنعت گو حضرات کو ایوارڈ دیئے۔

سیرت النبیۖ پر اردو،عربی ،پنجابی کتابیں،پنجاب اوراردو نعت گوئی پرنقد انعام اوراعزازی شیلڈ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے علمائے کرام کو بھی اعزازی شیلڈ پیش کیں۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ممتاز نعت خواں حبیب اللہ بھٹی سے گدائے مصطفی نعت درخواست کر کے سنی۔تقریب میں سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین سید الخبیر آزاد اوربادشاہی مسجد کے خطیب مفتی رمضان سیالوی نے بھی خطاب کیا ۔مولانا طاہر اشرفی نے دعا ئے خیر کرائی۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،صوبائی وزراء بلال یاسین،رمیش سنگھ آروڑہ،مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین سید عبدالخبیر آزاد،چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر اشرفی ، ممتاز علمائے کرام، دیگر مذاہب کے مذہبی رہنماء بھی اس موقع پر موجود تھے