غیرملکی ادارے بھی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں، محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کے بیان کہ ”سعودی عرب،یو ائے ای اور چین کردار ادا نہ کرتے تو آئی ایم ایف پروگرام نہیں ملتا”پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرملکی ادارے بھی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔عوام بد حال اور ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے۔ان کہا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے 24ویں پروگرام کی منظوری کے حوالے سے حکومتی کاوشوں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لئے32 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری پر حکمرانوں کے شادیانہ نا قابل فہم اور قابل مذمت ہیں، عوام کو مسلسل غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے دبا کر خوشحالی کی نوید سنائی جا رہی ہے۔ بد قسمتی سے موجودہ حکمرانوں کے پاس بھی معیشت کو ٹھیک کرنے کا کوئی ٹھوس فارمولا نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہناتھا کہ میڈیارپورٹس کے مطابق 180آئی پی پیز میں سے 117 کے معاہدے2040 سے 2052 تک ہونے کے انکشافات لمحہ فکریہ ہے،  صرف 36 پلانٹس نے 2سال میں 14 کھرب روپے سے زائد کیپسٹی پے منٹ وصول کی جبکہ17 پلانٹس نے 2 سال میں 9کھرب سے زائد کیپسٹی پے منٹ لی۔ 2022ـ23ء میں 36 آئی پی پیز کو 4 لاکھ 87 ہزار 851 ملین روپے جبکہ 2023ـ24 میں انھیں کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں9 لاکھ 23 ہزار818 ملین روپے قومی خزانے سے ادا کئے گئے۔اسی طرح پانچ آئی پی پیز کو سال 2023ـ24ء میں 50 فیصد کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 1 لاکھ 88 ہزار824 ملین روپے دیے گئے۔ 2023ـ24ء میں 12 آئی پی پیز کو 7 لاکھ 69ہزار 409 ملین روپے 50 فیصد کیپسی پیمنٹ کی مد ادا کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام آئی پی پیز کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتے۔

بجلی کی خرید عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے۔ ملک کی سیاسی صورتحال سے ہر شہری مایوس ہے۔سیاسی اور اقتصادی استحکام کے لیے ناگزیر ہے کہ حکومت دھرنا معاہدے پر عمل کرے اور عوام کو ریلیف دے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس چلانے تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا درست اقدام مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک و قوم کو درپیش گمبھیر سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے بھی قومی، سیاسی، دینی، جمہوری جماعتوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے