لندن(صباح نیوز) وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی اور پی ٹی آئی کے رہنما ذلفی بخاری نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر اچھے قانون دان ہی نہیں،ان کو سسٹم کی سمجھ نہیں تھی،شہزاد اکبرکے زبردست کام کی رپورٹس وزیراعظم کوپیش کرنے والوں کی بھی چھٹی ہونی چاہیے،عدالتی اصلاحات کا بروقت نہ ہونا ہماری کمزوری ہے جسے تسلیم کرتے ہیں۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں ذلفی بخاری نے کہا کہ شہزاد اکبر کی احتساب میں ناکامی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور شاید شہزاد اکبر کو سسٹم کی سمجھ نہیں تھی، شہزاد اکبرکی ٹیم اچھی نہیں تھی یاوہ اچھے قانون دان ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ہم سے توقعات تھیں کہ ہم لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے، پیسہ نہیں تو کم از کم نواز شریف کو واپس لانے میں کامیاب ہوں گے۔
ذلفی بخاری کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبرصحیح طرح سنبھال نہیں سکے، ان کے لیے بعض لوگوں نے ساڑھے تین سال سب اچھاہے کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی، شہزاد اکبرکے زبردست کام کی رپورٹس وزیراعظم کوپیش کرنے والوں کی بھی چھٹی ہونی چاہیے جبکہ صرف شہزاداکبرکو احتساب کی ناکامی کاذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قریبی مشیربھی درست کام نہ کرے تو وزیراعظم ایکشن لینے میں دیر نہیں لگاتے، اب ایسٹس ریکوری کے نئے سربراہ سے توقع ہے کہ وہ احتساب کا عمل یقینی بنائیں گے۔ذلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عدالتی اصلاحات کا بروقت نہ ہونا ہماری کمزوری ہے جسے تسلیم کرتے ہیں۔