ملک میں میر ٹ نام کی کوئی چیز نہیں،سرکاری افسران نے کام کرنے کے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں,محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت نے بھی عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ معیشت زبوں حالی کا شکار اور کرپشن کی انتہا ہو چکی ہے ۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نظر نہیں آتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکتا ہو ۔ملک میں میریٹ نام کی کوئی چیز نہیں، سرکاری افسران نے ہر کام کے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 35 لاکھ افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، پاکستان جبری مشقت لینے والا پانچواں بڑا ملک ہے جبکہ عالمی لیبر مارکیٹ میں پاکستان لیبر فورس کے لحاظ سے 9 واں بڑا ملک ہے۔ پاکستان میں اس وقت 2 کروڑ نوجوان ہیں جو کام کاج کی عمر کے ہیں لیکن مہارت نہ ہونے کی وجہ سے انہیں پاکستان کے اندر اور بیرون ملک اچھی ملازمت نہیں مل رہی ہے۔ صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے۔

اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر نوکری کے لئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کل آبادی کا 60فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے مگر بد قسمتی سے ہر سال دس لاکھ نوجوان نا مساعد ملکی حالات اور بے روزگاری کی وجہ سے بیرون ملک کا رخ کر لیتے ہیں۔نوجوانوں کو فنی تربیت دیے بغیر ملکی ترقی میں مثبت اور محترک کردار ادا کرنے کے قابل نہیں بنایا جا سکتا ۔نوجوان ہی پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ نوجوانوں کو اپنا ہر اول دستہ سمجھا ہے اور اس طبقہ کو درپیش مسائل کے حل کی بات کی ہے ۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو نظر انداز کرنے کی بجائے ان کے مسائل کو حل کرے ۔تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کا بنیادی فرض ہوتا ہے مگر دنوں شعبے ہی حکومتی بے توجہی کا شکار ہیں۔طلبہ یونین پر پابندی ختم کر کے تمام تعلیمی اداروں میں انتخابات کروائے جائیں