لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے وزارت صحت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے اعداد و شمار جن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کی کل آبادی 24کروڑ میں سے 8کروڑ افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی بدترین معاشی پالیسیوں کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ لوگ مختلف قسم کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ مہنگائی نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہپاکستان میں 40 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیںجو کہ حکمرانوں کی بدترین معاشی ایجنڈے اور غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت نے ماضی میں عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے اور نہ ہی اب ان سے امید ہے ۔عوام پر فارم 47کے ذریعے مسلط کی جانے والی حکومت درحقیقت نا اہلوں کو ٹولہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کھاوئے اور ڈنگ ٹپائو قسم کی پالیسیوں سے معیشت میں بہتری ممکن نہیں۔سندھ میں پیپلز پارٹی گزشتہ دو دہائیوں سے حکومت میں ہے، پنجاب میں بھی شریف فیملی لمبے عرصے سے اقتدار جبکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی بر سر اقتدار ہے لیکن اس کے باوجود عوام کی حالت زار میں کسی قسم کی کوئی بہتری نہیں ہوئی،پاکستان کے لوگوں نے ان ساری پارٹیوں کو آزما لیا ہے۔یہ سب لوگ اقتدار میں ہیں مگر اپنے اپنے صوبوں میں دہائیوں تک حکومتیں کرنے کے باوجود ڈیلیور کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔پیپلز پارٹی سندھ اور مسلم لیگ پنجاب اپنی کارکردگی کے حوالے سے قوم کے سامنے جواب دہ ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی سیاسی پارٹی عوام کے حقوق کے لیے بات نہیں کررہی۔ عوام بنیادی حقوق کے لیے ترس رہے ہیں، ہم ذاتی فائدے کے لیے نہیں بلکہ حق کے غلبے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم یکم ستمبر سے رابطہ عوام مہم کے ذریعے اپنی حق دو تحریک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر چکے ہیں۔ملک میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے اور وہ تبدیلی صرف جماعت لاسکتی ہے اس کے لیے کہ ہمارے پاس منظم تنظیم اور مخلص ٹیم موجود ہے جس کا دامن ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہے۔ حکومت نے معاہدے پر ابھی تک کوئی مثبت اقدام نہیں کیا۔ حکومت کو عملاً کام کرنا ہوگا۔ اب قوم ان کی ڈنگ ٹپاو پالیسیوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں