اسلام آباد(صباح نیوز) پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی(ایس ڈی پی آئی) نے ایک اہم پالیسی تحقیق کلینک کا انعقاد کیا جس میں حکومت کی پالیسی سازی میں تھنک ٹینکس کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے سینئر مشیر برائے ایس ڈی جیز، ڈاکٹر ایم امان اللہ مہمان خصوصی تھے۔اس اجلاس کا عنوان تھاکون سے تھنک ٹینکس حکومت کے لئے بہترین ہیںاجلاس میںتھنک ٹینکس کی عوامی پالیسی سازی میں اہمیت اور انہیں درپیش چیلنجز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ڈاکٹر ایم امان اللہ نے اپنی تقریر میں تھنک ٹینکس کے حکومت کے فیصلوں میں اہم کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ بغیر سیاسی استحکام کے، اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کا حصول ممکن نہیں۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تھنک ٹینکس پالیسی سازی اور اس کے نفاذ کے درمیان پائے جانے والے خلا کو پر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اس نشست کے دوران ڈاکٹر امان اللہ نے پاکستان اور عالمی سطح پر کام کرنے والے مختلف اقسام کے تھنک ٹینکس کی تفصیلی تشریح پیش کی۔ انہوں نے تھنک ٹینکس کو چار بنیادی اقسام میں تقسیم کیا: آزاد تھنک ٹینکس، حکومت سے منسلک تھنک ٹینکس، یونیورسٹی سے وابستہ تھنک ٹینکس، اور وکالت پر مبنی تھنک ٹینکس.
انہوں نے مزید کہا کہ ہر قسم تحقیق و تجزیہ، عوامی مشغولیت، وکالت، پالیسی سازی اور صلاحیت سازی میں منفرد کردار ادا کرتی ہے۔انہوں نے تھنک ٹینکس کی جغرافیائی تقسیم پر بھی بات کی اور بتایا کہ پاکستان میں صرف 33 تھنک ٹینکس ہیں، جو امریکہ اور چین جیسے ممالک سے بہت پیچھے ہے، جہاں بالترتیب 2,203 اور 1,413 تھنک ٹینکس موجود ہیں۔ ڈاکٹر امان اللہ نے پاکستان کے ترقیاتی شعبے میں موجود متوازی ماڈل پر تشویش کا اظہار کیا، جہاں عالمی ڈونر ایجنسیاں تھنک ٹینکس کو فنڈ کرتی ہیں، جو اندرونی حل کے بجائے بیرونی اثرات پر انحصار کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔بحث کے دوران، پاکستان میں تھنک ٹینکس کو درپیش چیلنجز پر بھی گفتگو کی گئی۔ڈاکٹر امان اللہ نے تھنک ٹینکس کے لیے سماجی نیٹ ورکنگ اور حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون میں اضافہ کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہو سکیں۔آزادانہ حیثیت برقرار رکھنے اور سیاست سے بچنے کے لئے ڈاکٹر امان اللہ نے متنوع مالی وسائل، شفافیت، آزادانہ جائزہ، اور تحقیقاتی نتائج کی عوامی گفتگو کی وکالت کی۔
انہوں نے صوبائی سطح پر تھنک ٹینک چیپٹرز کے قیام کی بھی تجویز دی تاکہ مقامی سطح پر پالیسی سازی کو فروغ دیا جا سکے۔ایس ڈی پی آئی کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر وقار جاوید نے اس نشست کو روشن خیال مکالمے اور قابل عمل سفارشات کے حوالے سے سراہا۔ انہوں نے تھنک ٹینکس، ترقیاتی شراکت داروں، اور حکومتی اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پالیسی سازی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ ڈاکٹروقار احمد نے سروس اصلاحات اور مقامی حکومت کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پالیسی کے موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں تھنک ٹینکس، تعلیمی اداروں، اور حکومتی اداروں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہوئے ہوا۔ ڈاکٹر امان اللہ نے تھنک ٹینکس کو شواہد پر مبنی تحقیق، اسٹریٹجک مواصلات، اور پالیسی مکالمات میں فعال شرکت پر توجہ مرکوز کرنے کی ترغیب دی تاکہ ان کی سفارشات کو تسلیم کیا جائے اور ان پر عمل درآمد ہو سکے۔