رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں ایف بی آرٹیکس وصولی ہدف  کے حصول  میں ناکام


اسلام آباد (صباح نیوز) رواںمالی سال کے  ابتدائی 2 مہینوں کے دوران ٹیکس وصولی متوقع ہدف سے 99 ارب روپے کم رہی جس سے ٹیکس انتظامیہ کی آئندہ مہینوں میں مقررہ کردہ ہدف پورا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات بڑھ گئے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی  جانب سے مرتب کردہ عارضی اعدادوشمار کے مطابق بورڈ نے جولائی تا اگست میں 1.554 ٹریلین روپے کے متوقع ہدف کے مقابلے میں 1.455 ٹریلین روپے جمع کیے۔جولائی تا اگست کی ٹیکس وصولی میں گزشتہ سال کے ان دو مہینوں کے 1.212 ٹریلین روپے کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا، تاہم یہ اضافہ سالانہ ہدف کے حصول کے لیے درکار 40 فیصد اضافے سے واضح طور پر کم ہے۔مالی سال 2025 کے بجٹ میں حکومت نے 12.97 ٹریلین روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا جو مالی سال 2024 کے لیے مقرر کردہ ہدف سے 40 فیصد زیادہ ہے، حکومت سمجھتی ہے کہ مالی سال 2025 میں خودکار محصولات کی وصولی 11.1 ٹریلین روپے ہوگی۔اگست میں محصولات کی وصولی 18.8 فیصد اضافے کے ساتھ 796 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 670 ارب روپے تھی، جولائی میں بھی آمدنی توقعات سے بہت کم رہی جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں صرف 22 فیصد اضافہ ہوا۔ایف بی آر کا اندازہ ہے کہ نئے اقدامات کے باعث مالی سال 2025 میں 20 کھرب روپے تک کی آمدنی ہوگی۔

ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے ڈان کو بتایا کہ وہ ٹیکس قوانین کے نفاذ بڑھانے پر توجہ دیں گے جو کہ سب سے مشکل کام ہے جب کہ ریٹیل سیکٹر جیسے بہت سے شعبے ٹیکس نیٹ میں آنے کو تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آمدنی بڑھانے کے لیے میرے اقدامات کے نتائج آنے میں دو سے تین ماہ لگیں گے، نفاذ سے متعلق اقدامات کے نتائج آنے والے مہینوں میں نظر آئیں گے۔چیئرمین نے ابھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ٹیکس فیلڈ فارمیشنز اور ممبران میں ردوبدل کرنا ہے تاکہ نفاذ سیمتعلق معاملات کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ٹیم بنائی جا سکے۔گزشتہ ہفتے چیئرمین ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو سخت انتباہ جاری کیا کہ وہ منافع بخش پوسٹنگ کے حصول کے لیے اعلی عہدے داروں، خاص طور پر سیاسی افراد سے رابطہ نہ کریں، یہ ہدایت جاری کرنے کے فوری بعد انہوں نے کسٹم کے ایک ڈپٹی کلکٹر کو پوسٹنگ کے لیے اعلی افسران سے رجوع نہ کرنے کے حکم کی خلاف ورزی پر تین ماہ کے لیے معطل کر دیا تھا۔