پوری امت نے ذہنی طور پر مولانا مودودی کی فکر کوقبول کر لیا ہے،  راشد نسیم


لاہو ر(صباح نیوز)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہا ہے کہ سید مودودی کی اقامت دین اور اسلامی نظام کے احیا کی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں، پاکستان سمیت پوری دنیا میں دروس قرآن، پردہ اور خصوصی طور پر نوجوانوں میں دین کی جانب مائل ہونے کا رجحان تیزی سے پھیل رہا ہے، سروے کے مطابق پاکستان میں 50فیصد خواتین پردہ کرتی ہیں، پوری امت نے ذہنی طور پر مولانا مودودی کی فکر کوقبول کر لیا ہے، حتی کہ سیکولر جماعتیں بھی ریاست مدینہ کی بات کرتی ہیں، وہ وقت دور نہیں جب دین فطرت کا نظام عملی طور پر نافذ ہو گا اور دنیا کو سکون ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ادارہ معارف اسلامی میں قرآن، خطاطی اور عربی بول چال کورسز کے اختتام پر تقریب تقسیم اسناد سے صدارتی خطبہ کے دوران کیا۔ کورسز کے نگران مولانا عتیق الرحمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ گورسز میں درجنوں مرد و خواتین نے حصہ لیا۔راشد نسیم نے کہا کہ مولانا مودودی نے نہ صرف جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی بلکہ مغربی تہذیب کے مقابلہ کے لیے لٹریچر اور ریسرچ ادارے بھی قائم ہیں، ادارہ معارف اسلامی کراچی ان میں سے ایک ہے، جماعت اسلامی نے دروس قرآن کا آغاز کیا اور خواتین میں پردہ کرنے کی ترویج کی، جس وقت جماعت اسلامی نے خواتین کو پردہ کی جانب راغب کرنے کا آغاز کیا اس وقت کراچی یونیورسٹی میں درجن بھر خواتین پردہ کرتی تھیں، لیکن آج اسی جامعہ میں ہزاروں خواتین پردہ کرتی ہیں، اسی طرح دروس قرآن کا سلسلہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں شروع ہو چکا ہے