جماعت اسلامی سندھ کے تحت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پرتقریب

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہاہے کہ شاہ بھٹائی کی شاعری میںدنیائے انسانیت کے لیے ہدایت کا پیغام ہے ،جس کو عام کرکے سندھ سمیت دنیا کو امن وسکون کا گہوراہ بنایاجاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں جماعت اسلامی کے تحت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 281ویں عرس کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ا

ن کا مزید کہنا تھاکہ شاعروں کے سرتاج شاہ عبد اللطیف بھٹائی  نہ صرف سندھ بلکہ پورے عالم انسانیت کے شاعرتھے جس نے اپنی شاعری میں بھی پوری دنیا کو امن توحید،رسالت ۖ،جدوجہد،پیار اورانسانیت کا درس دیا ہے۔ برصغیر کے عظیم صوفی بزرگ نے اپنی شاعری کے ذریعے اللہ اور اس کے رسولۖ کے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچایا۔ شاہ عبداللطیف  کے کلام میں قرآن پاک کی آیات کا جابجا اثر نظر آتا ہے۔سندھ میں ظلم وناانصافیوں ،عدم برداشت ،دین سے دوری اورڈاکوراج کے خاتمے کے لیے صوفی شاعرکے آفاقی پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

شاہ عبداللطیف بھٹائی کا پیغام فقط ایک خطے کے لوگوں کے لئے نہیں بلکہ ان کی دعا سندھ کو سرسبز و شاداب کرنے کے ساتھ پورے عالم کو آباد کرنے کی ہے۔ وہ فرماتے ہیں :اے میرے مولا، میرے وطن سندھ، کو ہمیشہ خوشحال رکھ،اور سندھ کے ساتھ پوری دنیا کو بھی آباد رکھ۔مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتازحسین سہتو نے کہاکہ شاہ لطیف نے اجتماعیت کوجوڑنے اورمنظم جدوجہد کا درس دیا ہے۔آج کے منتشرمعاشرے کو جوڑنے ومنظم جدوجہد کے لیے شاہ بھٹائی کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ممتازدانشوراورمہران اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسرنظام الدین میمن نے کہاکہ شاہ بھٹائی ایک آفاقی شاعر، سچے عاشق رسول  ۖ اورسندھی زبان کے محسن شاعر تھے۔آفاقی شاعر کسی قوم کی نہیں بلکہ پوری امت کی نمائندگی کرتا ہے۔ان کا کلام شاہ جو رسالوقرآن مجید کا منظوم ترجمہ ہے۔تقریب سے ممتازحسین سہتو،حافظ نصراللہ اورمجاہدچنا نے بھی خطاب کیا۔بزرگ رہنما اسداللہ بھٹو نے اختتامی دعا کرائی۔