خطہ میں پائیدار امن، سلامتی اور ترقی کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل پر ہے،مشعال ملک


راولپنڈی(صباح نیوز)چیئرپرسن، پیس اینڈکلچرآرگنائزیشن اورحریت لیڈریاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ خطہ میں پائیدار امن، سلامتی اور ترقی کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل پر ہے جبکہ یہ ضروری ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کشمیریوں کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے استعمال کا حق دے۔

یہ بات انھوں نے پنجاب آرٹس کونسل اور آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن راولپنڈی کے اشتراک سے سکولوں کے بچوں کے مابین ٹیبلو، تقریروکشمیری نغموں کے مقابلوں اوربھارتی مظالم پرمبنی تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں ایپسما کے ڈویژنل صدر ابرار احمد خان، عامر انور، آغا شھاب، محمد انعام، کامران سیف، راجہ اعجاز، لبنی رشید، مسز ثوبیہ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال مسلسل ابتر و سنگین ہو رہی ہے۔ غیر انسانی فوجی محاصرہ جو تقریبا اڑھائی سال سے اب تک موجود ہے، کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

مشعال ملک کا مزیدکہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے قتل و غارت کی ختم نہ ہونے والی لہر، کشمیریوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی سوچی سمجھی گرفتاریاں اور شہدا کے جسد خاکی ورثا کے حوالے کرنے سے انکار دنیا بھر کے لوگوں کے لئے انتہائی باعث تشویش معاملہ ہے۔

ناہیدمنظورکا کہنا تھا کہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر مسلمہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کا متقاضی ہے۔

ڈائریکٹرآرٹس کونسل وقاراحمدکا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج کشمیری مردوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہیں۔

آل پاکستان پرائیویٹ سکول میجمنٹ ایسوسی ایشن کے ڈویژنل صدر ابراراحمدخان نے کہا کہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں استبدادی کارروائیوں کا بدترین اظہار پیلٹ گنز کا استعمال اور آبادیوں کو اجتماعی سزا دینے سمیت گلی محلوں کو تباہ و برباد کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمارے حوصلے، عزم اور جذبے کو کمزور نہیں کر سکتی ۔ ظلم اور جبر کا سورج ایک نہ ایک دن ڈھل کر رہے گا۔