اسلام آباد (صباح نیوز)کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں کا مرکزو محور ہے، جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں پاکستان کے طلبا طالبات اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل میڈیا کے محاذ پر تحریک آزادی کشمیر میں اپنا کردار ادا کریں،مقبوضہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں بچوں بوڑھوں مرد و خواتین کی پاکستانی نوجوانوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، پاکستانی نوجوانوں کو ان امیدوں پر پورا اترنا ہے، بھارت کا کشمیر پر قبضہ غاصبانہ و جابرانہ ہے،مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض فوج ظلم و جبر کے پہاڑ توڑرہی ہے، کشمیریوں پر ہونے والے ان مظالم سے کشمیریوں کو کیسے نجات دلائی جائے اس حوالے سے ہمیں اپنے اپنے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چیرمین ای میل مہم راجہ فاضل تبسم کی سرپرستی میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر میں پاکستان کی مختلف یونیورسٹیز سے آئے ہوئے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرراجہ فاضل تبسم نے کہا کہ عالمی برادری کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں کے ذریعے کشمیری عوام سے رائے شماری کا وعدہ کیا ہے لیکن 77 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں دیا گیا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جزل پرویز احمد ایڈووکیٹ ،سنیر راہنما الطاف حسین وانی، راجہ عمیر میر نے بھی خطاب کیا۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ ہمیں ہر چیز کو اسکی اصل جگہ پر ترتیب سے جوڑنا ہوگا، جوڑنے والا کام ہم نے کرنا ہے تقسیم در تقسیم نہیں کرنی ہے، بھارت مسئلہ کشمیر کو دہشت گردی کہتا ہے، پاکستان اسے حق خودارادیت کا مسئلہ کہتا ہے ،کشمیری اسے زندگی و موت کا مسئلہ قرار دیتے ہیں، کوئی اسے صرف مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و جبر سے تعبیر کرتا ہے، جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ کشمیری کہتے ہیں کہ بھارت غاصب و جابر ہے اس نے کشمیر پر بزور طاقت قبضہ کر رکھا ہے، بھارت ان آوازوں کو دبانا چاہتا ہے تاکہ بھارت کو کوئی غاصب ملک نہ کہے،ہم ازادی و حق خودارادیت کیلیے آواز اٹھاتے ہیں تو بھارت کشمیریوں پر گولیاں چلاتا ہے ،کشمیری شہید کیے جاتے ہیں اور وہ آزادی و حق خودارادیت کی تحریک سے باز نہیں آتے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ کشمیری قائد حریت سید علی گیلانی اشرف صحرائی اور دوسرے راہنماؤں کی طرح اس راہ میں اپنی جان کی قربانی پیش کر چکے ہیں، ایک انسانی حقوق کی پامالی ہے جو ایشو حل طلب ہے وہ پورہ دنیا میں آگ لگا سکتا ہے، کشمیر کی وجہ سے پاکستان و بھارت کے درمیان جنگیں بھی ہوئی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، لسانی و علاقاء بنیادوں پر قوم کو تقسیم کرنے کے بجاے ایک پرچم تلے متحد ہونے کی ضرورت ہے، بھارت اس تحریک کو ختم کرنے کیلیے اپنے تمام مذموم حربے استعمال کررہا ہے، بھارت کے ان مذموم حربوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے، کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ،مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے ہم نے اپنے اصولی موقف کا واضح اظہار کردیا ہے، کشمیر کے مسئلے کے حل کیلیے سارے ریاست جموں وکشمیر میں رائے شماری ہو جس میں کشمیری عوام فیصلہ کریں گے کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا بھارت کے ساتھ، اقوام متحدہ میں کشمیر پر قراردادیں موجود ہیں اس کی روشنی میں ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہوگا ، پاکستان نے ایک مثبت بات کی کہ جب رائے شماری کے ذریعے جموں وکشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کرلیں گے تو پھر بھی کشمیریوں سے رائے لی جائے گی کہ وہ کیسے رہنا چاہتے ہیں، اس پر ہم پاکستان کے اس کردار کی تحسین کرتے ہیں ،بنیادی ایشو حق خودارادیت کا مسئلہ ہے بھارت سے آزادی کا مسئلہ ہے۔ سید علی گیلانی نے فرمایا تھا کہ بھارت جموں وکشمیر کی سڑکوں پر تارکول کے بجائے سونا و چاندی بچھا دے تب بھی ہم کشمیر کی آزادی سے باز نہیں آئیں گے ۔ہمارا مطالبہ مقبوضہ کشمیر کی تعمیر وترقی نہیں ہے بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں جس میں سہ فریقی مذاکرات ہوں، کشمیر پر بات ہو اور ان مذاکرات میں کشمیری شامل ہوں ،صرف پاکستان و بھارت مسئلہ کشمیر پر بات چیت نہیں کرسکتے کشمیریوں کی مزاکرات میں شرکت ضروری ہے۔ بنیادی اصول یہ ہے کہ جن ممالک کے بارے میں معلوم ہو کہ وہ بھارت کے پارٹنر ہیں ہم ان ممالک سے کسی طرح کا کوئی مطالبہ نہیں کرسکتے نہ امریکہ اسرائیل کی ثالثی ہمیں قبول ہے، چونکہ یہ دونوں ممالک بھارت کے ساتھ اتحاد کیے ہوئے ہیں ہم ایسا حل چاہتے ہیں جس میں کشمیریوں کی خواہشات و امنگوں کا خیال رکھا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیر کے مسلے کے حل کیلیے ایک بہترین بنیاد ہے۔
راجہ فاضل تبسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت آٹھ کروڑ ایک لاکھ بچے تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں، ان آٹھ کروڑ ایک لاکھ افراد کو کیسے تعلیم سے روشناس کرائیں یہ ہمارے لیے ایک بڑا چیلینج ہے ،مملکت خداداد پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آئی تھی اس کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ یہاں ایک اسلامی و فلاحی ریاست قاہم ہو جہاں سب کو ان کے حقوق ملیں،نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے ہم نوجوانوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ کشمیر کاز کیلیے خدمات سرانجام دینے کیلیے تیار کررہے ہیں۔ یہ دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جزل کے نام ایک ای میل کریں اور اس کو کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی توجہ دلائیں ہم نے گزشتہ 13 برس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جزل کے نام ای میل مہم جاری رکھی ہوئی ہے ۔کشمیر کی تحریک کی کامیابی کیلیے ہم میں سے ہر فرد کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا یہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے، ہم کل جماعتی حریت کانفرنس کے ساتھ مل کر کشمیر کاز کیلیے اپنی خدمات سرانجام دینے کی کوشش کریں گے، ہم پاکستان و آزادخطہ کے طلبا و طالبات کو تحریک ازادی کشمیر کی پشت پر کھڑا کریں گے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سنیر راہنما الطاف حسین وانی نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیررازم نے ہمارے ذہنوں کو مفقود کردیا ہے، لوگ کنفیوثرن کا شکار ہیں ہمیں پروپگنڈے کا شکار ہوئے بغیر کشمیر کاز کیلیے کام کرنا ہے، بھارت ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے منفی پروپیگنڈا مہم جاری رکھے ہوئے ہے اس کے توڑ کیلیے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا ہمیں کشمیر کے حوالے سے اپنے قومی موقف کو اجاگر کرنا ہوگا پاکستان کی کشمیر پالیسی کو لے کر چلنا ہے قومی ثقافت کو اجاگر کرنا ہے ،ہم اپنی ثقافت اور کلچر کو یاد رکھیں اور اسے لے کر چلیں کشمیر کی تحریک کے خلاف بھارتی منفی پروپگنڈے کو زائل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل زبان کو استعمال کرنا ہے شکوے شکایات سے نکل کر مثبت اور تعمیری انداز سے بات کرنی ہے انداز گفتگو کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ الطاف وانی نے کہا کہ دشمن قوتیں ہمیں مایوسی میں دھکیلنا چاہتی ہیں، پاکستان کے خلاف باتیں کرکے مایوسی کی فضا پیدا کرنا سب سے بڑا جرم ہے ہمارے لیے پاکستان نعمت خداوندی ہے ہمیں اس کی ناشکری نہیں کرنی چاہیے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی راہنما شمیم شال نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور تکمیل پاکستان کیلیے پاکستان کی نوجوان نسل کو آگے آنا ہوگا اور ڈیجیٹل محاذ پر اپنا سرگرم کردار ادا کرنا ہوگا ۔بانی پاکستان حضرت قاہد اعظم کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے جس محنت و جدوجہد سے ایک الگ ملک حاصل کیا۔ تقریب میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنماؤں مشتاق احمد بٹ شیخ عبدالمتین راجہ شاہین حسن البنا زاہد صفی امتیاز وانی، گلشن احمد شیخ یعقوب سلطان بٹ شیخ عبدالماجد عبدالمجید زاہد اشرف میاں مظفر سید مشتاق، صحافی راجہ بشیر عثمانی اور دیگر نے شرکت کی ۔تقریب میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی سمیت تمام شرکا نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جزل کے نام ای میل کی۔