نام نہادبھارتی یوم آزادی پر آج کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں


سری نگر:حق خودارادیت کے مطالبے کے حق میں مقبوضہ کشمیر آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں کشمیری آج بھارتی یوم آزادی پریوم سیاہ منا رہے ہیں ، یوم سیاہ منانے کا مقصد عالمی برادری کو واضح پیغام دینا ہے کہ بھارت نے جموں وکشمیر پرطاقت پربل پر قبضہ جما رکھا ہے اور وہ علاقے میں اپنے یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد کا کوئی حق نہیں رکھتا۔

یوم سیاہ کے سلسلے میں مقبوضہ کشمیر آزاد کشمیر، پاکستان ، برطانیہ، امریکہ ، یورپ اور کئی دوسرے ممالک میں بھارت مخالف پروگرامات ہوئے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے وادی کشمیر کو مکمل طور پر ایک فوجی چھانی میں تبدیل کر دیا ہے۔ اہم شاہروں اور چوہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں ۔ لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے رکھنے کیلئے ہیلی کاپڑوں ، سی سی ٹی وی او ڈرون کیمروں کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔بھارتی فوج ، پیرا ملٹری ، پولیس کے ایلیٹ سپیشل آپریشنل گروپ کے اہلکار وں نے سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم کو مکمل طور پر اپنے حصار میں لے رکھا ہے جہاں بھارتی یوم آزادی کی نام نہاد تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

سرینگر کے تاریخی لالچوک کو بھی بھارتی فورسز نے حصار میں لے رکھا ہے ۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ادھر برسلز میں بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے بھارتی سفارت خانے کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام ہونے والے مظاہرے میں تارکین وطن کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکانے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔