اسلام آباد(صباح نیوز )اجماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرکے گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا ہے کہ حماس کے قائدین اور فلسطینی عوام نے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کرکے قرون اولیٰ کی یادیں تازہ کردی ہے،ہندوستان اور اسرائیل تیزی سے اپنے انجام کی طرف گامزن ہیں ،اسلامی ممالک کے حکمران اغیار کی آلہ کاری ترک کردیں تو یہ گھنٹوں کی مارہیں،پوری کشمیری قوم اہل فلسطین کے ساتھ ہے،اسلامی ممالک کے حکمران مغرب کے آلہ کاربننے کی بجائے قبلہ اول کی آزادی کے لیے کردار ادا کریں،اوآئی سی کے قیام کا مقصد ہی قبلہ اول کی آزادی تھا تو پھر یہ حکمران کیوں خاموش ہیں؟،مہذیب دنیا کے سامنے کشمیریوں اور فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہاہے جو لمحہ فکریہ ہے،حق آزادی انسان کا بنیادی اور پیدائشی حق ہے ہندوستان اور اسرائیل نے تین کروڑ انسانوںکو اس حق سے محروم کررکھاہے،اسماعیل ھنیہ کی شہادت ہو یاسید علی گیلانی کی کشمیریوں اور فلسطینیوں نے فیصلہ کیاہے کہ وہ غلام نہیں رہیںگے،
ان خیالات کااظہارانھوں نے حماس کے سربراہ اور سابق فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کے غائبانہ نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ،امیر جماعت اسلامی آزا دجموں وکشمیرکے گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کشمیرجماعت کے مرکز میں نماز جنازہ پڑھائی،
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاکہ اسماعیل ھنیہ کاخون رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی ادارے کشمیریوں اورفلسطینیوں کو حق آزاد ی نہیں دلاتے تو یہ تین کروڑ انسان اپنے حق کے حصول کے لیے حق مزاحمت کا اختیار کریںگے ،کشمیریوں اور فلسطینیوں کوحق مزاحمت اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرارداددوں نے دے رکھاہے،کروڑوں انسانوں نے جب حق مزاحمت استعمال کیاتو پھر دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکے گا،دنیا کے امن کی ضمانت کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ مسائل کاحل ہے۔انھوںنے کہاکہ جماعت اسلامی آزاد کشمیرحماس کی قیادت اوراہل فلسطین سے اظہارتعزیت کرتی ہے اور ان کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتی ہے۔