شام میں امریکی اسپیشل فورسز کی کارروائی، داعش لیڈر ابوابراہیم الہاشمی القریشی کو ہلاک کرنے کا دعوی


واشنگٹن(صباح نیوز)شام کے شمال مغربی علاقے میں امریکہ نے انسداد دہشت گردی کے ایک خصوصی آپریشن کے دوران دہشت گردی تنظیم داعش( آئی ایس آئی ایس ) کے رہنماء ا بوابراہیم الہاشمی القریشی کو ہلاک کر نے کا دعوی کیا ہے

اس بات کا اعلان امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کیا ، بیان میں کہاگیا ہے کہ امریکی فوج نے امریکی عوام اور اپنے اتحادیوں کے تحفظ اور دنیا کو محفوظ مقام بنانے کیلئے شام کے شمال مغرب میں انسداد دہشت گردی کا ایک کامیاب آپریشن کیا ، انہوں اپنی مسلح افواج کی بہادری و جرات کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آئی ایس آئی ایس کے لیڈر ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کو میدان جنگ سے ختم کیا  اور آپریشن تمام امریکی فوج بحفاظت واپس لوٹے ۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2019 میں داعش کے پہلے سربراہ ابوبکر البغدادی امریکی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ابوابراہیم الہاشمی القریشی کو تنظیم کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوج نے کارروائی شام کے صوبے ادلب کے علاقے اوطمہ میں کی ہے جس میں داعش سربراہ سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ترجمان پینٹاگون جان کربی نے شام میں انسداددہشت گردی آپریشن کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہیکہ شام میں آپریشن کے دوران امریکا کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مغرب علاقے ‘ادلب میں امریکا کی اسپیشل فورسز کی غیرمعمولی فضائی کارروائی میں خواتین اور بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی اسپیشل فورسز نے شام کے شمال مغربی علاقے میں غیرمعمولی فضائی کارروائی میں انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، جس کو واشنگٹن نے کامیاب کارروائی قرار دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ادلب میں امریکی فورسز کی جانب سے 2019 کے بعد اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کارروائی کی ہے، جب داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا ہلاک کیا گیا تھا۔ادلب کے علاقے اطمہ میں تازہ کارروائی تقریبا 2 گھنٹوں تک جاری رہی اور فوری طور پر مکمل کی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عینی شاہدین اور سوشل میڈیا میں زیرگردش ناموں سے لگتا ہے کہ امریکی کارروائی کا مقصد داعش کے دہشت گردوں کو نشانہ بنانا نہیں تھا بلکہ ان کے حریف گروہ القاعدہ کو ہدف بنانا تھا۔

امریکی ترجمان جان کربی نے بیان میں کہا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے زیر کنٹرول امریکی اسپیشل فورسز نے انسداد دہشت گردی مشن کے تحت شام کے شمال مغربی علاقے میں ایک کارروائی کی۔انہوں نے وضاحت کیے بغیر بتایا کہ مشن کامیاب رہا اور امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان ہیں ہوا۔شامی انسانی حقوق تنظیم نے بتایا کہ کارروائی میں مارے گئے 13 افراد میں 7 عام شہری بھی شامل تھے اور انہوں نے امریکی فورسز کا ہیلی کاپٹر کو اطمہ کے قریب لینڈ کرتے ہوئے دیکھا تھا۔

ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے بتایا کہ کارروائی میں 13 افراد مارے گئے ہیں، ان میں سے 4 بچے اور 3 خواتین تھیں۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وہ ہیلی کاپٹر کی آواز سن کر اٹھے اور اس کے بعد دھماکے کی آواز سنائی دی اور پھر ہم نے زوردار دھماکے کی آواز سنی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی فورسز نے لاڈ اسپیکر کے ذریعے اپنے اعلان میں کہا کہ ہم آپ کو دہشت گردوں سے بچانے کے لیے صرف اس مکان کی طرف آرہے ہیں۔عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق شام میں 2011 میں حکومت کے خلاف مظاہروں سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ایک اندازے کے مطابق 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے اور بہت سے لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں