بارہ جولائی کو جماعت اسلامی کا دھرنا مہنگائی بجلی کے بلوں اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف ہے،حافظ نعیم الرحمن

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بارہ جولائی کو جماعت اسلامی کا دھرنا مہنگا ئی بجلی کے بلوں اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف ہے تاجر کمیونٹی سمیت عوام کو بھر پور شرکت کی دعوت دیتے ہیں، حکومت نے دو ماہ میں صرف ایل این جی کی مد میں دو ارب کا نقصان کیا ،

منصورہ میں تاجر کمیونٹی سے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاست عبادت سمجھ کر کرتی ہے غریب آدمی چالیس پچاس ہزار بجلی بل کیسے دے سکتا ہے۔آئی پی پی پلانٹ مالکان کروڑوں کما رہے ہیں،پاکستان میں پینسٹھ فیصد یوتھ ہے دو سال میں  ایک سو انیس فیصدپروفیشنل ملک چھوڑگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتجاجی تحریک الیکشن کے لئے نہیں عوام کے لئے کر رہے ہیں بارہ جولائی کا دھرنا ٹیکس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہے ،تمام تاجروں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دیتے ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اگر ایسا ادارا ہے جس کے کہنے پر یہ سب کرتے ہیں تو وہ بھی کریں جو وہ ہلکے سے کہتے ہیں،وہ کہتے ہیں مراعات کم کرو وہ نہیں کرتے، یہ سمجھ نہیں آتا کہ آئی ایم ایف اس طرف ذور کیوں نہیں ڈالتا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف یہ دبائو ضرور ڈالتا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگایا تو پروگرام میں شامل نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو حکومت فارم 47 کی پیداوار ہو اسکی کیا ساکھ ہے کہ وہ فیصلے کریں،جس کو عوام کے مینڈیٹ کی فکر ہو وہ سوچتا ہے کہ عوام خلاف نہ ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ایسے نہیں چلے گی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،اگر عوام خود سے باہر نکل آئی، انارکی پھیل گئی تو یہ کیا کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اپنے حق کے لئے جو جدوجہد کسی صحیح لیڈرشپ کے ساتھ ہو تو اس کا کوئی حل نکلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنی ذمہ داری سے یہ کہ کر جان نہیں چھڑوا سکتی کہ جن کو ووٹ پڑا وہ مسئلہ حل کریں۔انہوں نے کہا کہ جن کو مراعات ملی ہوئیں ہیں ان کو تو پر کلومیٹر بھی پیسے ملتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اپنی کک بیکس کے لئے غلط پالیسیاں بناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسی آئی پی پی کوجانتا ہوں جس کو پچھلے سال 28 ارب کا فائدہ ہوا اور اس نے ایک یونٹ بھی نہیں بنایا۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں سے حکومت کو بات کرنی چاہئے اور اگر نہیں مانتے تو اس کے ساتھ معاہدے ختم کر دیں،یہ لوگ حکومت کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی کو موقع ملے تو ہم ان ہی آئی پی پی پیز سے بات کر سکتے ہیںلیکن یہ کیسے بات کریں گے جب ان کے اپنے سٹیکس ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چائنہ کو کہتے ہیں کہ ہمارا دوست ہے، دوستی کی خاطر غیرت تو نہیں بیچ سکتے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تاجروں کے لئے ہمارا دھرنے کا پلیٹ فارم کھلا ہے۔انہوں نے کہا کہ 12 تاریخ کا دھرنا ویسے تو بل، لیوی، اور ٹیکسز پر ہے لیکن ہم مشاورت کے بعد اور بھی چیزیں شامل کریں گے، آنے والے دنوں میں آپ جماعت اسلامی کو ایک بہت بڑی سیاسی قوت دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تاجروں سے مل کر ملک کو مشکل سے نکالے گی ،حکومت ہر پندرہ دن بعد تیل کی قیمت بڑھا کر بجٹ دیتی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ائی ایم ایف جب  ان کو کہتا اپنے اخراجات کم کریں تو یہ نہیں کرتے اگر وہ جاگیر دار پر ٹیکس لگا نے کا کہتا ہے تو وہ بھی نہیں لگاتے اور نہ ہی آائی پی پیز معاہدوں کو ری نیو نہیں کیا جاتا ۔حکومت بے شرمی سے کہتی ہے آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی فیصلے وہ کر سکتا جس کو عوام کا اعتماد حاصل ہو۔یہ حکومت تو آئی ہی فارم 47 کے ذریعے ہے ،ان کے دس ہزار ووٹ کو ایک لگا کر زیادہ کر دیا جائے گا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاست عبادت سمجھ کر کرتی ہے،غریب آدمی چالیس پچاس ہزار بجلی بل کیسے دیں سکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دو ماہ میں ایل این جی کی مد میں دو ارب کا نقصان ہوا۔آئی پی پی پلانٹ مالکان کروڑوں کما رہے ہے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں پینسٹھ فیصد یوتھ ہے ،دو سال میں  ایک سو انیس فیصد پروفیشنل ملک چھوڑ گئے ۔ہم احتجاج  الیکشن کے لئے نہیں عوام کے لئے کر رہے ہیں ،بارہ جولائی کا دھرنا ٹیکس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہے ،تمام تاجروں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دیتے ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی کا لیڈر اندر چلا گیا پیچھے پتہ نہیں کون لیڈر ہے