سرینگر : مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ہم کوئی جنگ و جدل یا قتل و غارت نہیں چاہتے ،وقت آگے بڑھنے کا ہے ، بھارت کی نئی حکومت ایک مثبت پالیسی کے ساتھ آگے آئے اورکشمیر بارے اپنی سخت گیر پالیسی پر نظرثانی کرے ،دہلی سرکار ایک قدم بڑھائے گی تو ہم دو قدم آگے آنے کے لئے تیار ہیں ، ہمار ا اصولی موقف رہا ہے کہ تمام ایشوز کو بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جائے ،ہم اس اصولی مو قف پر آج بھی قائم ہیں
میڈیا سے گفتگو کے دوران میرواعظ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں جامع مسجد کے منبر سے دور رکھا گیا اور ہراساں کرنے کی پالیسی بھی جاری ہے،میرواعظ نے کہا کہ انہیں جان بوجھ کر جامع مسجد کے منبر و محراب سے دور رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نئے نئے قوانین نافذکرکے کشمیری عوام اور نوجوانوںکو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کررہی ہے اورملازمتوں اور پاسپورٹوں کے حصول میں بھی انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے،۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کا اپنے وسائل پر پہلا حق ہے اوراپنی سرزمین پر ملازمتوں کا بھی انہیںپہلا حق ہے اور انہیں کسی بھی بہانے سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔ عمر فاروق نے کہا کہ نئی دہلی میں اب نئی حکومت آنے والی ہے، اب وقت آگے بڑھنے کا ہے اور نئی دہلی کی نئی سرکار کو ایک مثبت سوچ اور پالیسی کے تحت آگے آنا چاہیے اور کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور امتیازی سلوک کی پالیسی پر نظر ثانی کر نی چائیے ۔میرے خلاف پاپندیوں کو ختم کیا جائے ،جامع مسجد کو تالے نہ لگائے جائیں ،کشمیریوں کے ساتھ نرم دلی کا مظاہرہ کیا جائے
،میرواعظ عمر فاروق نے امید ظاہر کی کہ بھارت میں جو بھی اقتدار میں آئے گا وہ کشمیر کے تنازع سے نمٹنے کے لیے حقیقت پسندانہ اور انسانی رویہ اپنائے گا ۔نئی دہلی سرکار ایک قدم بڑھائے گی تو ہم دوقدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں حریت کانفرنس کی قیادت کا اصولی موقف ہے کہ تمام مسائل کو بات چیت اور پرامن طریقے سے حل کیا جاپئے ،ہم کوئی جنگ و جدل نہیں چاہتے ہم قتل و غارت نہیں چاہتے ہم نہیں چاہتے کہ ہمارانوجوان قبروں یا جیلو ں میں جائے ،ہم اپنے اصولی موقت پر قائم ہیں اور کوئی حربہ ہمیں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا،۔فلسطین میں جو کچھ ہورہا ہے وہ تکلیف دہ صورتحال ہے ،دہلی کی نئی سرکار کو چاہیے کوہ ایک جامع پالیسی کے ساتھ آگے آئے اور سخت گیر رویہ ترک کرکے نرمی کاراستہ اختیار کرے اور بات چیت کا دروازہ کھولے ،حریت کانفرنس کی قیادت ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے تنازعہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔