لاہور (صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، حق دو کسان تحریک کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ گندم سکینڈل کی ذمہ دار نگراںحکومت ہے جس کے دور میں گندم امپورٹ کی گئی۔ ملک میں وافر مقدام میں پہلے سے گندم سٹاک کی موجودگی اور آئندہ بمپر فصل کے باوجود باہر سے گندم منگواکر کسانوں کا قتل کیا گیا۔ اب امدادی پیکج کے نام پر کسانوں کو مزید دھوکہ نہ دیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ” حق دو کسان تحریک” کے تحت منعقدہ اجلاس سے زوم لِنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں گندم بحران کی ذمہ دار نگران حکومت ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں گندم کی وافر مقدار میں موجودگی اور آئندہ بمپر فصل کے باوجود باہر سے گندم منگوانے کے سکینڈل میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا پنجاب حکومت کا اقدام قابلِ مذمت اور پاکستان جیسے زرعی ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔ اب کسان کپاس، چاول اور دیگر بڑی فصلوں کو اُگانے سے بھی اجتناب کرے گی، جس کا نتیجہ ملک میں ان فصلوں کے بحران کی شکل میں نمودار ہوگا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے 400 ارب روپے کے امدادی پیکج زبانی دعوئوں اور اعلانات کے سوا کچھ نہیں۔ اب تک اس پیکج کی کسانوں میں تقسیم کے طریقہ کار کے حوالے سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔
کسان رُل رہے ہیں اور حکومت سکھ کی سانس لے کر سورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 70 فیصد آبادی براہِ راست یا بالواسطہ زراعت سے وابستہ ہونے کے باوجود حکومت زراعت کی ترقی کے لیے کسانوں کو سہولیات دینے کی بجائے انہیں زندہ درگور کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔ افسر شاہی کی غلط پالیسیوں اور کمیشن مافیا کی ملی بھگت کے باعث آج کسان در بدر ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت، اسلامی کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر ملک بھر میں حق دو کسان تحریک کا آغاز ہوچکا ہے۔ پنجاب کے تمام اضلاع کی 30 تحصیلوں میں کسانوں سے اظہارِ یکجہتی اور حکومتی سردمہری کے خلاف احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے۔
کسان بورڈ کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھی کسانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کیمپ لگائے جائیں گے۔ جب تک حکومت کسانوں سے اعلان کردہ 3900 روپے فی من کے حساب سے تمام گندم نہیں خرید لیتی، حق دو کسان تحریک جاری رہے گی۔اجلاس سے صدر کسان بورڈ سردار ظفر حسین، سیکرٹری ڈاکٹر عبدالجبار، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعتِ اسلامی پاکستان اظہر اقبال حسن، امیر جماعتِ اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعتِ اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری، امیر جماعتِ اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمد ظفر نے بھی خطاب کیا