سعودی عرب سے تعلقات کی بحالی ابراہیم رئیسی کی عظیم سفارتی کامیابی ہے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے تعلقات کی بحالی ابراہیم رئیسی شہید کی عظیم سفارتی کامیابی اور پوری امت کے لئے خیر کا اقدام بنا، ابراہیم رئیسی نے صدارتی منصب پر آنے کے بعد اپنی شاندار صلاحیتوں سے عالمی محاذ اور عالمِ اسلام میں باعزت، باوقار مقام حاصل کیا۔

لیاقت بلوچ اور مرکزی رہنماؤں پیر صفدر گیلانی، سید ناصر شیرازی، علامہ عارف حسین واحدی، رضیت باللہ، علامہ شبیر میثمی، ڈاکٹر علی عباس، مفتی گلزار نعیمی، حافظ عبدالغفار روپڑی ، اسداللہ بھٹو، محمد جاوید قصوری، عبدالواسع، ڈاکٹر طارق سلیم، عبدالحق ہاشمی اور دیگر رہنماؤں نے اسلامی جمہوری ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر رہنماؤں کی شہادتوں پر گہرے دکھ، صدمہ اور غم کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے عوام اسلامی جمہوری ایران کے رہبر آیت اللہ عظمی سید خامنائی، ایرانی قیادت اور ایرانی عوام سے اس عظیم سانحہ پر غم اور صدمہ کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان اور ایران کے غم مشترک ہیں، ایران کے بہادر صابر عوام اِس المناک حادثہ سے بھی ہمیشہ کی طرح استقامت سے نبردآزما ہوں گے۔ ماضی میں بھی مرکزی سینئر قائدین شہید ہوئے لیکن ایران کے نظام نے اپنی اہلیت اور بحرانوں سے نکلنے کا عملی ثبوت دیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایرانی شہید صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ ماہ اپریل میں پاکستان تشریف لائے۔ ان کا یہ دورہ تاریخ ساز رہا۔ قائداعظم اور علامہ اقبال کے مزارات پر حاضری سے انہوں نے پاکستان کیساتھ اپنی گہری محبت کا شاندار اظہار کیا۔ سعودی عرب سے تعلقات کی بحالی شہید کی عظیم سفارتی کامیابی اور پوری امت کے لیے خیر کا اقدام بنا۔ شہید صدر اپنے ملک کے محبوب قائد اور رہبر کے بااعتماد قریبی ساتھی تھے لیکن انہوں نے صدارتی منصب پر آنے کے بعد اپنی شاندار صلاحیتوں سے عالمی محاذ اور عالمِ اسلام میں باعزت، باوقار مقام حاصل کرلیا۔ فلسطینیوں اور اہلِ غزہ پر اسرائیلی صیہونی ظلم کے خلاف ایران کا کردار قابلِ فخر ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ امر بالکل واضح ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثہ کا جو بھی پسِ منظر ہو لیکن شہید رئیسی شاندار، باعمل اور باوقار زندگی گزارکر شہادت کا مقام پاگئے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ شہید وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان بہت ماہر اور قابل سفارت کار تھے۔ تہران میں ان کے ساتھ ملی یکجہتی کونسل کے وفد کی ملاقات بہت مفید اور شاندار رہی تھی۔ وفد ان کی سفارتی مہارت، پاکستان سے محبت کا معترف تھا۔ گذشتہ دِنوں پاک-ایران تعلقات میں کشیدگی کے معاملہ کو نہایت برق رفتاری کیساتھ ختم کرنے میں شہید وزیرِ خارجہ کا بڑا کردار تھا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اجتماعی دکھ اور غم کی اس گھڑی میں پاکستان عرصہ دراز سے زیر التوا ”پاک-ایران تیل و گیس پائپ لائن منصوبہ”پر عملدرآمد کا اعلان کردے تو پاکستان کا یہ اقدام دونوں پڑوسی اسلامی ممالک کے درمیان قائم برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کا باعث ہوگا۔