لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں مبارک ثانی نظرثانی کیس، سودی نظام کے خاتمہ سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد سے حکومت کا فرار، پاکستان کے افغانستان، ایران اور چین سے سرد ہوتے تعلقات اور رفح (غزہ) اور ویسٹ بنک فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی انتہا پر عالمی اداروں،امریکہ و مغربی ممالک کے حکمرانوں کی جانبداری اور مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی پر غور و فکر اور لائحہ عمل پر اتفاق رائے کے لیے ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام 27 مئی 2024 کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوگی.
لاہور میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی مجلسِ عاملہ کے فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمن، ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، پیر صفدر گیلانی کی منصورہ میں ملاقات، مشاورت میں آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا
لیاقت بلوچ نے بشکیک (کرغزستان) میں طلبہ کے درمیان پرتشدد دنگا فساد پر تشویش کا اظہار کیا، جس میں مصری اور کرغیز طلبہ کے درمیان تصادم نے دیگر ممالک کے طلبہ و طالبات کے لیے ہولناک صورتِ حال پیدا کردی اور وہ بھی اس تصادم کی لپیٹ میں آگئے. بشکیک میں موجود پاکستان سمیت دنیا بھر کے طلبہ و طالبات کے والدین اپنے بچوں کی خیر و عافیت سے متعلق پریشانی اور تشویش میں مبتلا ہوگئے. اب اِن طلبہ و طالبات کی محفوظ واپسی کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات اٹھانا ناگزیر ہے. بشکیک میں تصادم اس لحاظ سے بڑا ہی شرمناک ہے کہ دنیا بھر کے جامعات میں طلبہ و طالبات اسرائیلی مظالم، صیہونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کیساتھ اظہارِ یکجہتی کرکے انسان دوستی کا ثبوت دے رہے ہیں. جبکہ بشکیک اور پاکستانی جامعات میں مسلم طلبا باھم دست و گریباں ہیں. کرغزستان اور مسلم ممالک کی جامعات کے طلبہ و طالبات بشکیک کے المناک واقعہ کے ازالہ کے لیے غزہ کے نوجوانوں، طلبہ و طالبات سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں اور زندہ، ذمہ دار، بیدار جواں نسل کا ثبوت دیں. اسی طرح دنیا بھر کی جامعات میں ایک دن “فری فلسطین” ڈے کے طور پر منایا جائے
لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی ناجائز پشت پناہی کرکے اپنے لیے بدنامی اور شکست کمارہا ہے. اسرائیل کا غرور و تکبر ٹوٹ چکا، اپنی شکست پر پردہ ڈالنے کے لیے مغربی کنارے، رفح بارڈر اور غزہ پٹی کے دیگر علاقوں میں وحشیانہ مظالم کررہا ہے. عالمی برادری جانبداری اور بیحسی ترک کرے، فلسطینیوں کی نسل کشی، انسانی حقوق کی پامالی روکے اور اسرائیل کو اس کے وحشیانہ جنگی جرائم کی سزا دے