وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا


کراچی(صباح نیوز)وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔مراد علی شاہ نے کراچی میں جاری مختلف پروجیکٹس کا دورہ کیا، صوبائی وزرا شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ان کے ہمراہ تھے۔

مراد علی شاہ نے ایس ایس پی کو کورنگی کاز وے پر اپنا کیمپ آفس بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کورنگی کاز وے پر کسی نے کچرا پھینکا تو ڈی سی اور ایس ایس پی کے خلاف کارروائی ہو گی۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو کورنگی کاز وے کی تعمیر سے متعلق بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورنگی کاز وے منصوبے کے پی سی ون4677.551 ملین روپے ہے، منصوبہ 2 سال میں مکمل کیا جائے گا۔وزیرِ اعلی سندھ نے کورنگی کاز وے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلی سندھ نے ملیر ایکسپریس وے کے قائد آباد برج کے پورشن کا معائنہ کیا۔وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ کو ملیر ایکسپریس وے سے متعلق بریفنگ دی۔بریفنگ میں مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پروجیکٹ 12 مئی 2022 کو شروع کیا گیا، 3سال میں مکمل کیا جائے گا، ملیر ایکسپریس وے جام صادق پل سے کاٹھور ایم نائن تک میگا پروجیکٹ ہے، یہ منصوبہ 38.66کلو میٹر طویل ہے۔وزیرِ اعلی سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے پر 6 انٹرچینجز اور 2 ٹول پلازا ہوں گے، ملیر ایکسپریس وے کے سیگمنٹ 1 کے لیے متوقع ٹائم لائن میں 3 ماہ کی تاخیر ہوئی، نظرثانی شدہ ٹائم لائنز کو 18 تا 21 ماہ تک بڑھانے کے لیے مقرر کیا گیا ہے، ملیر ایکسپریس وے کے لیے 13818 ملین روپے اضافی لاگت کی منظوری دی گئی۔