کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ شدید گرمی اور ہیٹ ویوز میں بھی کراچی کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں ، کراچی کی تمام یوسیز میں پانی کا شدید بحران ہے ،کراچی میں پانی کے شدید بحران کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ اور قبضہ میئر ہیں ، 2005میں سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کے فور منصوبہ شروع کیا تھا جسے 18سال ہوگئے وہ مکمل نہیں ہوسکا، ہر حکومت کے فور منصوبے کا افتتاح کرتی رہی لیکن عملاً کچھ نہیں کیا،قبضہ میئر واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیئرمین ہوگئے ہیں لیکن زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔
اپنے بیان میں منعم ظفر نے کہاکہ کراچی کے علاقے نیو کراچی ،نارتھ کراچی ، نارتھ ناظم آباد، بلدیہ ٹاؤن ،کیماڑی ،لانڈھی ،کورنگی ،اورنگی ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے ،کراچی کے حصے کا جو پانی ہے وہ اسے پورا نہیں دیا جاتا اور جو دیا جاتا ہے وہ بھی سرکاری سرپرستی میں ٹینکر مافیا اور پانی چوروں کی ملی بھگت کے باعث شہریوں کو نہیں مل پاتا۔واٹر بورڈ کی لائنوں اور گھروں کے نلکوں میں پانی نہیں آتا لیکن ٹینکر مافیا کو پانی مل جاتا ہے اور شہری ٹینکرز سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ قبضہ میئر دعویٰ کر رہے ہیں کہ پانی کے مسئلے کے حل کے لیے سمندر کے پانی کو میٹھا کرنے کا پلانٹ لگایا جائے گا اورکے فور منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی 16سال سے مسلسل سندھ میں اقتدار میں ہے ،صوبے کا پورا بجٹ اس کے ہاتھوں میں ہے اور شہری اداروں پر بھی وہ قابض ہے وہ بتائے کہ پانی کا مسئلہ ابھی تک حل کیوں نہیں کیا گیا کئی بار کے فور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے باوجود یہ منصوبہ تا حال مکمل کیوں نہیں ہوا؟ وزیرا علیٰ سندھ بھی اکثر اعلانات کرتے ہیں کہ کراچی کے پانی کے کوٹے میں اضافے کی بات کی جائے گی مگر ابھی تک عملی طور پر سندھ حکومت کی سطح پر بھی کچھ نہیں کیا گیا صرف کراچی کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشیں کی جارہی ہیں۔