سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست خارج

راولپنڈی (صباح نیوز) سیشن عدالت راولپنڈی  نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی متنازع پریس کانفرنس پرخاتون وکیل زیب فراز اور ارسلان احمد ایڈووکیٹ کی جانب سے مقدمے کے اندراج کے لئے دائر 22 /Aکی درخواست خارج کر دی ،عدالت نے دوصفحات پر مشتمل فیصلے میں قراردیا کہ سابق کمشنرکے خلاف الیکشن کمیشن آ ف پاکستان اور محکمانہ طور پر دو انکوائریاں جاری ہیں 22/Aکی درخواست کے مندرجات سے کوئی ایسا جرم نہیں بنتا جس پر ایف آ ئی آ ر کا اندراج ہو وی او انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس کی روشنی میں سابق کمشنر کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے راولپنڈی کی خاتون  وکیل زیب فراز اور ارسلان احمد ایڈووکیٹ کی جانب سے  دائر22 /Aکی درخواست خارج کر دی گئی درخواست خارج کرنے کا دوصفحات پر مشتمل فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن جج حاکم خان نے جاری کیا، زیب فراز ایڈووکیٹ کی جانب سے 22/Aکی قانونی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ 8فروری کو ہونے والے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے ایک  پریس کا نفرنس میں کمشنرنے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعما ل کرتے ہوئے  انتخابات میں دھاندلی کی اس لئے ان کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ قبل ازیں  22/A کی درخواست سے  انہوں نے مقدمہ درج کرنے کے لئے ایس ایچ او سول لائنز کو درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ عدالت نے فیصلہ میں قرار دیا کہ عدالت نے اس درکواست پر سول لائنز پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی جس میں بتا یا گیا کہ کمشنر کے خلاف انتخابات میں دھاندلی کے مبینہ اعتراف اور پریس کا نفرنس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پہلے ہی انکوائری زیر التوا ہے جبکہ کمشنر کے خلاف محکمانہ طور پر دوسری انکوائری  پر بھی کارروائی کی جا رہی ہے،عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ درخواست کے مندرجات سے، ایسا کوئی قابلِ سزا جرم معلوم نہیں ہوتا جس کیلئے ایف آئی آر کا اندراج ضروری ہو،لہذا درخواست خارج کی جاتی ہے۔