میرپور(صباح نیوز)سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر کے چیف جسٹس راجہ محمد سعید اکرم نے کہا ہے کہ میرپور شہر سے تجاوزات کے خاتمہ کیلئے دو ماہ کا وقت دیا تھا ایک ماہ گزر چکا ہے باقی وقت میں آپریشن کلیں اپ مکمل کیا جائے تجاوزات نے شہر کا حلیہ بگاڑدیا ہے۔ گرین بیلٹ مفاد عامہ کی جگہوں پر تجاوزات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ادارہ ترقیات و کارپوریشن تجاوزات کو بلاتخصیص ختم کرائیں۔ ماتحت عدالتوں میں مفاد عامہ کی جگہوں پر سٹے آرڈر جاری ہیں ان سب کو نظر انداز کیا جائے اور سپریم کورٹ کے جاری کردہ احکامات کے مطابق تجاوزات ختم کرنے کیلئے آپریشن کلین اپ کیا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ محمد سعید اکرجسٹس خواجہ نسیم اور جسٹس رضا علی پرمشتمل بنچ نے ڈپٹی کمشنر میرپور کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں ڈپٹی کمشنر /ایڈمنسٹریٹر کارپوریشن ڈاکٹر عمر اعظم ، ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات میرپور چوہدری عمران خالد ، کارپوریشن اور ایم ڈی کے متعلقہ افیسران بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس محمد سعید اکرم نے ریمارکس دئیے کہ میرپور شہر کی تعمیر و ترقی کے ذمہ دار اداروں کو شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے لیے ماحولیاتی آلودگی سے پاک شہر بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ پودے اور درخت لگانے چاہیے تاکہ آنے والی نسلوں کو ہم ماحولیاتی آلودگی سے پاک شہر میں سیر و تفریح کی سہولیات بھی فراہم کرنے کے لیے خوبصورت پارکس بنائے جائیں
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل عمران خالد نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ میرپور میں سینکڑوں کنال اراضی پر دو نئے پارکس کی تعمیر کا کام آئندہ ماہ تک شروع کیا جائے گا ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے درخت اور پودے بھی آنے والے موسم میں بڑی مقدار میں لگائے جائیں گے
اس موقع پر عدالت میں ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن ڈاکٹر عمر اعظم نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ میرپور شہر ہال روڈ اور دیگر علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کلین اپ کے لیے نشاندہی کرتے ہوئے متعلقہ ذمہ داران شہریوں کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں اور آئندہ ماہ تاریخ پیشی سے قبل آپریشن کلین اپ کو ہر ممکن طور پر مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی