غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں مزید 17 فلسطینی شہید


غزہ (صباح نیوز) غزہ کے نصیرات کیمپ، خان یونس اور رفح پر اسرائیلی بمباری میں مزید 15 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے شہر جنین میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کا بتانا  ہے کہ اسرائیلی فوج نے خواتین اور بچوں سمیت 10 افراد کو نصیرت کیمپ میں شہید کیا جب کہ رات گئے رفح پر اسرائیلی بمباری میں 2 بچوں سمیت مزید 5 افراد شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بچی بھی چل بسی۔ گزشتہ ہفتے غزہ میں رفح کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں سبرین السکنی نامی فلسطینی حاملہ خاتون اپنے شوہر اور 3سالہ بیٹی سمیت شہید ہوگئی تھیں۔جب ڈاکٹرز کو پتا چلا کہ خاتون کی کوکھ میں موجود ننھی جان بمباری میں محفوظ رہی تو ڈاکٹروں نے فوری آپریشن کرکے نومولود کو بچالیا تھا۔ڈاکٹروں نے شہید خاتون کی نومولوڈ بیٹی کا نام شہید سبرین کی بیٹی رکھا تھا، پیدائش کے وقت بچی کا وزن 1.4کلو گرام تھا اور بچی کی حالت بھی بہتر ہورہی تھی۔اب برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نومولود بچی بھی اپنی جان کی بازی ہار گئی ہے، بچی کو اس کی شہید والدہ کے پہلو میں سپردخاک بھی کردیا گیا ہے ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار  سے زائد ہوگئی ہے۔ دوسری جانب غزہ میں حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیا نے کہا ہے کہ اسرائیل کاجنگ بندی مذاکرات سے متعلق جواب موصول ہوا ہے۔ خلیل الحیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے موصول جواب کا جائزہ لے رہے ہیں۔قطر میں موجود حماس کے رہنما خلیل الحیا نے کہا کہ صیہونی قابض اسرائیل کو ثالث کار قطر اور مصر نے 13 اپریل کو سیز فائر کی پیشکش کی تھی جس پر حماس کو باضابطہ طور پر اسرائیل کا جواب موصول ہوا ہے۔