ایرانی صدر کراچی پہنچ گئے، کراچی ایئرپورٹ پر پر تپاک استقبال

کراچی(صباح نیوز) اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے ایئرپورٹ پرپرتپاک استقبال کیا، گورنر سندھ نے معزز مہمان کی کراچی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری، صوبائی وزرا عذرا پیچوہو، شرجیل انعام میمن اور سید ناصر حسین شاہ نے بھی ایرانی صدر کا استقبال کیا،گورنر سندھ نے معزز مہمان کی کراچی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا،

ایرانی صدر کی لاہور سے خصوصی طیار ے کے ذریعے کراچی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ،ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وفود کی آمد کے موقع پر 3 ہزار 847 سے زائد پولیس کے افسران و جوان سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ کراچی کے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 345 ویسٹ میں 164 اور ڈسٹرکٹ ساوتھ 300 سے زائد افسران و ملازمین اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں جب کہ ٹریفک کے 1500 اور اسپیشل برانچ کے 300 سے زائد افسران سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔کراچی پولیس نے بتایا کہ شہر کے حساس مقامات پر سنائپرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے، ترجمان نے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے گزارش ہے کے کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مددگار 15 یا قریبی پولیس اسٹیشن کو آگاہ کریں۔کراچی پولیس اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے لیے کوشاں ہے۔شیڈول کے مطابق ایرانی صدر منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں ہی قیام کریں گے اور بدھ کی صبح کراچی سے روانہ ہوجائیں گے۔قبل ازیں ایرانی صدر منگل کو اسلام آباد سے لاہور پہنچے تھے جہاں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا، انہوں نے ایرانی صدر سے پنجاب کابینہ کے اراکین کا تعارف کرایا۔بعد ازاں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے مزار اقبال پر حاضری دی،

ایرانی صدر نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا تعلق ہے، پاکستان آکر خوشی ہوئی یہاں اجنبی سا احساس نہیں ہوا، ہم غزہ سے متعلق اصولی مقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں، میری خواہش تھی پاکستان میں عوامی جلسہ کرتا مگر کچھ وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں عوامی جلسہ نہیں کرسکا، پاکستانی عوام جذباتی اور مذہبی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک ایران دوستی کوہ ہمالیہ سے بھی بلند ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا تعلق ہے، میں پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، علامہ اقبال کی شخصیت ہمارے لیے اہم ہے وہ استعمار کے خلاف کھڑے ہوئے تھے، ان کی الہام بخش شخصیت تھی وہ خدا کے لیے جیتے تھے اور خدا کے لیے عمر گزارتے تھے یہی وجہ ہے کہ ہم ان کے قائل ہیں، ہمارے دل ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہیں گے۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے جنگ میں فلسطینی کامیاب ہوں گے، فلسطینیوں پر ظلم کرنے والوں کو شکست ہوگی۔بعد ازاں ایرانی صدر گورنر ہاوس پنجاب پہنچے،گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے ایرانی صدر کا استقبال کیا، ایرانی صدر نے مختلف شخصیات سے ملاقات کی، گورنر ہاوس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔اس کے علاوہ ایرانی صدر نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔جی سی یونیورسٹی میں آمد پر وائس چانسلر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے ایرانی صدر کو گلدستہ پیش کیا۔

یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مستقبل میں مزید بڑھایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ قوموں کی برادری میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے علم و ہنر اور سائنس و ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہماری یونیورسٹیاں علم و تحقیق کے مراکز ہیں اور تعلیم کے شعبے میں مربوط حکمت عملی سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے کلام کو ایران میں خصوصی پذیرائی حاصل ہے، فلسطین کے حوالے سے پاکستان اور ایران کا مقف واضح ہے، مسئلہ فلسطین کا حل خطے میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے، مسئلہ فلسطین کا حل صرف مسلم امہ کا نہیں بلکہ پوری دنیا کیلیے اہم ہے، غز ہ میں اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔بعد ازاں صدر ابراہیم رئیسی لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئے۔ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر کراچی اور لاہور دونوں شہروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ، دوسری جانب، تاجروں نے صدر کی تمام مارکیٹیں اور شاپنگ مال بند رکھنے کا اعلان کیا ،ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد کے موقع پر شہر میں مختلف قسم کی تیاریاں کی گئی ہیں،

شارع فیصل پر وزیراعظم اور صدرِ پاکستان کی جانب سے خوش آمدید کے بینرز آویزاں کیے گئے،اس حوالے سے ٹریفک پلان میں شامل کچھ سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے اور پولیس کی نفری مختلف مقامات پر موجود رہی،ایم اے جناح روڈ کو گرومندر سے بند کردیا گیا، ایم اے جناح روڈ سے صدر کی طرف جانے والے روڈ پر کنٹینر لگادیے گئے، ایم اے جناح روڈ کی طرف جانے والی دیگر سڑکوں اور گلیوں میں بھی کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔شاہراہ قائدین سے نمائش جانے والا روڈ بھی بند کردیا گیا، پیپلز سیکریٹریٹ چورنگی کے اطراف بھی کنٹینر رکھ دیے گئے۔اس کے علاوہ کمشنر کراچی نے شہر میں ڈرون کیمرے کے استعمال پربھی 7 روز کے لیے پابندی عائد کردی ہے جب کہ کراچی کے ریڈ زون سمیت ایم اے جناح روڈ کا کچھ حصہ اور مزار قائد کے اطراف کی شاہراہیں بھی منگل کو بند رہیں۔ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے کہا کہ ائیرپورٹ سے پی آئی ڈی سی تک سڑک مکمل بند ہو گی، شارع قائدین اور ڈاکٹر ضیا الدین روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہوں گے، ایم اے جناح روڈ کے بھی دونوں ٹریکس گرومندر سے گارڈن چوک تک بند ہوں گے، شہری متبادل راستے اختیار کریں۔واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 22 اپریل سے 24 اپریل تک پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔